اردو

urdu

ETV Bharat / state

Hate Speech Against Muslim Community مسلمان اور عیسائیوں کے قتل عام کی کوریج دکھانے والے میڈیا ہاؤس کے خلاف نوٹس جاری - میڈیا ہاؤس کے خلاف نوٹس جاری

جنتر منتر پر منعقدہ اس تقریب میں ایک متنازعہ مقرر مہامندلیشور سوامی بھکت ہری سنگھ نے کہا تھا کہ چاقو نہیں چلے گا۔ اسلحہ گھر میں رکھیں۔ مسلمانوں اور عیسائیوں کو قتل کرو۔ ایک ہاتھ میں ہتھیار اور دوسرے میں مذہبی کتاب ہونا چاہیے،‘‘۔ اس پروگرام کی کوریج پر دہلی پولیس نے مولیٹکس میڈیا ہاؤس کو ایک نوٹس جاری کیا۔

Hate Speech Against Muslim Community
Hate Speech Against Muslim Community

By

Published : Feb 7, 2023, 7:59 AM IST

Updated : Feb 7, 2023, 9:09 AM IST

نئی دہلی:دہلی پولیس نے نئی دہلی کے جنتر منتر پر دھرم سنسد کے دوران مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایک پادری کی نسل کشی کے بیان کو کور کرنے کے لیے مولیٹکس میڈیا ہاؤس کو نوٹس جاری کیا۔ قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر گزشتہ اتوار کو ایک دھرم سنسد میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے قتل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ نوٹس میں لکھا ہے کہ "یہ دیکھا گیا ہے کہ آپ سوشل میڈیا کا استعمال جارحانہ، بدنیتی پر مبنی اور اشتعال انگیز پوسٹس کے لیے کر رہے ہیں۔ نئی دہلی ڈسٹرکٹ کا سائبر پولیس اسٹیشن، دہلی پولیس کی نئی دہلی ضلع میں سائبر کرائمز کی نوڈل ایجنسی آپ کے خلاف توہین آمیز، بدنیتی پر مبنی اور اشتعال انگیز پیغام پوسٹ کرنے پر سیکشن 149 سی آر پی سی کے تحت نوٹس جاری کرتی ہے جو امن و امان کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ ڈی سی پی نئی دہلی۔ نوٹس میں مزید لکھا ہے کہ آپ کو ایسا کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اگر آپ باز نہیں آتے تو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت سخت کارروائی کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔

دہلی پولیس نے جنتر منتر پر مسلمان اور عیسائیوں کے قتل عام کی کوریج دکھانے والے میڈیا ہاوس کے خلاف نوٹس جاری کیا
یہ بھی پڑھیں:

اس تقریب کا اہتمام دھیریندر کرشنا شاستری، باگیشور دھام سرکار کے نام سے مشہور، باگیشور دھام مندر کے 26 سالہ پجاری اور سدرشن ٹی وی کے سربراہ اور نفرت پھیلانے والے سریش چوہان کی حمایت میں کیا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ اس تقریب میں 400 سے زیادہ لوگ شامل تھے۔ جنتر منتر پر منعقدہ اس تقریب میں ایک مقرر مہامندلیشور سوامی بھکت ہری سنگھ نے کہا کہ چاقو نہیں چلے گا۔ اب اسلحہ گھر میں رکھیں۔ مسلمانوں اور عیسائیوں کو قتل کرو۔ ایک ہاتھ میں ہتھیار رکھو اور دوسرے میں مذہبی کتاب ہونا چاہیے،‘‘۔ نفرت انگیز تقاریر اور واقعات کے خلاف اب تک کوئی پولیس کارروائی نہیں ہوئی۔ تقریب میں موجود ہجوم نے ملک میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نسل کشی کے نعرے بھی لگائے۔

یہ بھی پڑھیں:


اس دوران ہندو راشٹر کا قیام، باگیشور دھام سرکار کے لیے زیڈ پلس سکیورٹی، اور رام چرت مانس کو قومی صحیفے کے طور پر تسلیم کرنا جیسے تمام مطالبات اس دھرم سنسد کے دوران کیے گئے تھے۔ اس تقریب میں مقررین کے طور پر ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر اور راشٹر نرمان پارٹی کے رہنما آنند کمار، راگنی تیواری، سورج پال امو، آستھا ماں، اور اناپورنا بھارتی بھی شامل تھی۔ سورج پال امو نے اپنی تقریر میں کہا کہ "ہم کسی چیز کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں، ہم صرف ملک کے غداروں کو ہٹانے کا کہہ رہے ہیں، جو ہندوستان میں کھاتے ہیں لیکن پاکستان کی تعریفیں گاتے ہیں، "

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ گزشتہ سال 19 دسمبر کو گووند پوری میٹرو اسٹیشن کے قریب بنارسی داس آڈیٹوریم میں ہندو یووا واہنی کی جانب سے منعقدہ دھرم سنسد پروگرام میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ دہلی پولیس کے حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ پروگرام میں کسی گروہ، برادری، نسل، مذہب یا عقیدے کے خلاف نفرت کا اظہار نہیں کیا گیا۔ حلف نامے میں دہلی پولس نے کہا ہے کہ تقریر میں وہ الفاظ استعمال نہیں کیے گئے، جن سے یہ مطلب نکالا جائے کہ کسی بھی مذہب، ذات یا نسل کے درمیان ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

Last Updated : Feb 7, 2023, 9:09 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details