اردو

urdu

Special power to Delhi Police: دہلی پولیس کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کیلئے خصوصی اختیارات دیے گئے

By

Published : Oct 22, 2022, 1:51 PM IST

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے 19 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، دہلی پولیس اب قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کسی کو بھی گرفتار کر سکتی ہے۔ یہ اختیارات 19 اکتوبر 2022 سے 18 جنوری 2023 تک نافذ العمل ہوں گے۔ Special power to Delhi Police

دہلی پولیس کو چار ماہ کے لیے اسپیشل پاور
دہلی پولیس کو چار ماہ کے لیے اسپیشل پاور

نئی دہلی: دہلی پولیس کو اگلے 4 ماہ تک دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے نئے اختیارات دیے گئے ہیں۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے 19 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، دہلی پولیس اب قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کسی کو بھی گرفتار کر سکتی ہے۔ یہ اختیارات 19 اکتوبر 2022 سے 18 جنوری 2023 تک نافذ العمل ہوں گے۔ اس حکم کے جاری ہونے کے بعد سے دہلی پولیس ملک کی سب سے طاقتور پولیس فورس بن گئی ہے۔ کیونکہ اب تک صرف NIA کو ہی نیشنل سیکورٹی ایکٹ یعنی NSA کے تحت گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

دراصل این ایس اے کا تعلق بھارت کی برطانوی حکومت سے ہے۔ اس قانون کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو واقعے سے پہلے ہی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ 1881 میں انگریزوں نے بنگال ریگولیشن تھرڈ کے نام سے ایک قانون بنایا تھا۔ جس میں واقعہ سے قبل ملزم کو گرفتار کرنے کا بھی انتظام کیا تھا۔ 1919 کا رولٹ ایکٹ بھی کچھ ایسا ہی تھا، جس میں مجرم کو ٹرائل تک کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔

مزید پڑھیں:

اس ایکٹ میں بھی کچھ ایسا انتظام کیا گیا ہے جس کے تحت مشتبہ شخص کو 3 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران اسے ضمانت بھی نہیں دی جاسکتی۔ اگر جرم سنگین نوعیت کا ہے تو حراست کی مدت 12 ماہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ تاہم سب سے خاص بات یہ ہے کہ پولیس کو مجرم کو حراست میں رکھنے کے لیے کوئی الزام طے کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ حالانکہ تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں لیا گیا شخص ہائی کورٹ کی ایڈوائزری کے سامنے اپیل کر سکتا ہے۔ جس میں ریاستی حکومت کو بتانا ہوتا ہے کہ اس شخص کو کیوں اور کس جرم کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details