اردو

urdu

ETV Bharat / state

Clubhouse app Obscene Remarks Case: کلب ہاؤس ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا تبصرہ، ایف آئی آر درج - Delhi Police File FIR on Obscene remarks Against Muslim Women

دہلی خواتین کمیشن Delhi Commission for Women کی جانب سے دہلی پولیس کمشنر کو جاری نوٹس کے کچھ دیر بعد ہی کلب ہاؤس معاملہ میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ دہلی پولیس نے بدھ کے روز کلب ہاؤس ایپ کو خط لکھ کر مبینہ آڈیو چیٹ گروپ کے منتظم کے بارے میں معلومات طلب کی ہے۔ اس ایپ کی وائس چیٹ میں مسلم خواتین کے خلاف فحش تبصرے کیے گئے تھے۔ Clubhouse app Obscene Remarks Case

کلب ہاؤس ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا تبصرہ
کلب ہاؤس ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا تبصرہ

By

Published : Jan 19, 2022, 8:26 PM IST

Updated : Jan 19, 2022, 8:36 PM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز یونٹ Delhi Police Intelligence Fusion and Strategic Operations Unit نے ایک دن پہلے اس معاملے میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ یونٹ اسپیشل سیل کی نگرانی میں کام کرتا ہے۔

غور طلب ہے کہ دہلی کمیشن برائے خواتین اور دہلی اقلیتی کمیشن نے منگل کے روز دہلی پولیس کو ایک نوٹس جاری کر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال اور غیر مہذب تبصرے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، دہلی خواتین کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس کے کچھ دیر بعد ہی ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ Clubhouse app Obscene Remarks Case

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ ہم نے کلب ہاؤس ایپ کو بھی لکھا ہے جس میں مبینہ آڈیو چیٹ گروپ کے منتظم کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جس میں کچھ 'مسلم خواتین کے خلاف فحش تبصرے کیے گئے تھے۔'


پولیس کے مطابق، تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب، نسل، مقام پیدائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 295A (کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو جان بوجھ کر مجروح کرنا) اور 354A (جنسی طور پر ہراساں کرنا) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس آڈیو چیٹ گروپ کے ارکان کی شناخت اور ان کا سراغ لگانے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: DCW on Obscene Remarks Against Muslim Women: مسلم خواتین پر ہتک آمیز تبصرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

واضح رہے کہ اس سے کچھ ماہ قبل ہی سلی دیلز اور رواں ماہ کے اوائل میں بلی بائی ایپ پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصاویر کو نیلامی کے لیے آن لائن دستیاب کرایا گیا تھا جس پر مختلف ملی و سماجی تنظیموں کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا گیا تھا۔

Last Updated : Jan 19, 2022, 8:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details