نئی دہلی:دہلی پولیس نے منگل کو کہا کہ جسمانی، زبانی اور فارنسک شواہد کی بنیاد پر کنجھاوالا علاقے میں پیش آئے واقعہ کے سلسلے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 لگائی گئی ہے۔ اس واقعے میں ایک 20 سالہ لڑکی کو نئے سال کے دن سلطان پوری سے کنجھا والا کے علاقے میں مبینہ طور پر ایک کار نے ٹکر مار دی تھی اور 12 کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے جانے کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے کہا کہ پولیس نے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) سے رجوع کیا ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد معاوضہ دیا جائے۔ پولیس نے کہا کہ 01 جنوری کو دستیاب حقائق اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد، آئی پی سی سیکشن 279/304A کے تحت ایک کیس درج کیا گیا تھا اور تحقیقات کے دوران اسی دن کیس میں دفعہ 304/120B/34 بھی شامل کی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق آئی پی سی کی دفعہ 304A کو شامل کرنے کا مقصد متاثرہ کے خاندان کو ایم اے سی ٹی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانا یقینی کرنا تھا، کیونکہ متاثرہ خاندان کے لیے کمائی کا واحد ذریعہ تھی۔ پولیس نے کہا کہ حادثے کی پہلی رپورٹ (ایف اے آر) ایم اے سی ٹی کو بھیج دی گئی ہے۔ دہلی پولیس مرنے والے کے کنبہ کے اراکین کے لیے معاوضہ کے طور پر زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنے کی پوری کوششوں کے ساتھ ایم اے سی ٹی میں معاوضہ کا دعوی بھر رہی ہے تاکہ زندہ بچے لوگوں کی دیکھ بھال کی جاسکے۔ خیال ر ہے کہ حادثے کے وقت ڈیوٹی پر تعینات روہنی ضلع کے 11 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان میں پولیس کنٹرول روم اور موقع پر تعینات پولیس اہلکار شامل ہیں۔