قومی دارلحکومت اور اس کے مضافات میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مضر اثرات سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی موت ہو ی ہے ۔ اس وبا کے سبب عام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے ۔
قبرستان اور شمشان گھاٹوں میں لاشیں آخری رسو مات کی ادائیگی کے منتطر ہیں ۔کئی گھنٹوں کے بعد مردہ کے لواحقین اپنے عزیز و اقارب کی لاشیں نذر آتش کررہے ہیں ۔تاہم بیشتر شمشان گھاٹوں پر مردوں کو نذر آتش کرنے کے لئے لکڑیاں تک نہیں مل پارہی ہیں ۔اور جہاں لکڑیاں دستیاب ہیں وہاں قیمتیں بہت زیادہ ہیں ۔ جس کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا ہے
گوبر کے اپلے سے جلائے جائیں گے مردے
اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے کم خرچ اور ماحول کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے ایک بہتر نظام پر زور دیاجارہا ہے ۔
اس سلسلہ میں پاکستان سے آئے ہندو مہاجرین کے کیمپ آدرش نگر میں گائے کے گوبر سے بنے اپلوں سے لکڑی بنانے والی مشین لگائی گئی ہے۔ان اپلوں سے مردوں کو جلایا جائے گا۔اس کے لئے پنچکوئیاں روڈ شمشان گھاٹ پر بھی کاؤ ڈنگ لانگ مشین اور کریمیشن کیج نصب کیا گیا ہے۔جہاں لکڑیوں کا استعمال نہیں ہو گا ۔بلکہ گائے کا گوبر استعمال ہو گا۔
تنظیم کے جنرل سیکرٹری ملند پرانڈے کے مطابق یہ مشینیں دہلی کے سبھی شمشان گھاٹوں میںگوبر کے اپلے بنانے والی مشین لگائی جا رہی ہیں ،جس سے لکڑی کی کھپت چالیس سے پچاس فیصد کم ہو جائے گی اور فضائی آلودگی بھی کم متاثر ہوگی۔