نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں بہیمانہ قتل کا سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا ہے۔ جس میں ایک شخص نے نابالغ لڑکی کا بے دردی سے قتل کردیا۔ اس واقعہ کے بعد دہلی کے لوگوں میں غصہ ہے۔ وہیں اس معاملے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایل جی ونے کمار سکسینہ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ایک نابالغ لڑکی کا کھلے عام بے دردی سے قتل کیا جاتا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مجرم بے خوف ہو چکے ہیں۔ پولیس کا کوئی خوف نہیں۔ ایل جی صاحب، امن و امان آپ کی ذمہ داری ہے، کچھ کریں۔ دہلی کے لوگوں کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
وہیں عام آدمی پارٹی دہلی کے ریاستی صدر گوپال رائے نے کہا کہ دہلی میں امن و امان کی صورتحال پوری طرح سے ختم ہو چکی ہے۔ غنڈوں کے ذہن سے قانون کا خوف ختم ہو گیا ہے۔ ایل جی صاحب، دہلی کے لوگوں کی حفاظت کے لیے کچھ تو کریں، آئین نے آپ کو یہ ذمہ داری دی ہے۔
دہلی کے لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری ایل جی کی: دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے کہا کہ اس بہیمانہ قتل کو دیکھ کر روح کانپ گئی۔ میں ایل جی کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ آئین نے انہیں دہلی کے لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری دی ہے۔ لیکن وہ اپنا سارا وقت اروند کیجریوال کے کام کو روکنے میں لگا دیتے ہیں۔ ہاتھ جوڑ کر میں ایل جی صاحب سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ دہلی کی خواتین کی حفاظت پر توجہ دیں۔ آج دہلی میں خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔
بی جے پی نے کیرالہ اسٹوری کی مثال دی: وہیں بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے کہا کہ یہ دردناک قتل دہلی میں ہو رہا ہے۔ ایک اور نابالغ ہندو لڑکی کو کچل کر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ گلی گلی میں کتنی کیرالہ اسٹوری۔ شردھا کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے اور نہ جانے کتنے اور شردھا روزانہ اس ظلم کا شکار ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شردھا کے قاتل کو پھانسی پر لٹکا دیا جاتا تو کسی کو اس طرح کا واقعہ کرنے کی ہمت نہ ہوتی۔ بی جے پی ایم پی گوتم گمبھیر نے بھی اس معاملے پر ٹویٹ کیا اور کہا کہ اگر ان کی بہن یا بیٹی پر ایسا وحشیانہ حملہ ہوتا تو کیا یہ لوگ ایسے ہی چلے جاتے؟ جانور صرف وہ نہیں، یہ سب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Brutal Murder in Delhi دہلی کے شاہ آباد ڈیری علاقے میں لڑکی کا وحشیانہ قتل، ملزم گرفتار
دوسری طرف دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ شمالی دہلی کے شاہ آباد میں ایک مسلم نوجوان ساحل سرفراز کے ہاتھوں ایک ہندو لڑکی کے بہیمانہ قتل نے ایک بار پھر یہ ظاہر کر دیا ہے کہ اب لو جہاد ملک کے دوسرے کونے کے ساتھ ساتھ دہلی میں بھی پھیل رہا ہے۔ آفتاب شردھا کیس نے کچھ دن پہلے ہی دہلی اور ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا اور اب اس کیس نے ایک بار پھر دہلی والوں کو لو جہاد سے ہوشیار رہنے کی تنبیہ کی ہے۔ سچدیوا نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ وزیر اعلیٰ ہندو لڑکی کے بہیمانہ قتل کو امن و امان کا مسئلہ قرار دے کر مسلم کمیونٹی کی سیاسی تسکین کر رہے ہیں۔