نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ چین، فرانس، وسطی یورپ اور اٹلی کی خطوط پر دہلی میں پانی کی فراہمی کو منظم کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ تمام علاقوں کو ضرورت کے مطابق پانی مل سکے۔
مسٹر کیجریوال نے آج ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی اور پانی کی فراہمی کو منظم کرنے کے لیے پوری دہلی میں فلو میٹر کا کام 31 دسمبر تک مکمل کرنے کی سخت ہدایات دیں۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے دہلی جل بورڈ پانی کی سپلائی کی مرکزی نگرانی شروع کرے گا۔ اس کی بنیاد پر دہلی کے مختلف علاقوں کو ضرورت کے مطابق پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔ اس نظام کے نفاذ کے بعد دہلی کے کسی بھی علاقے میں پانی کی اضافی یا کم ضرورت کے بارے میں مرکزی معلومات دستیاب ہوں گی اور اس کی بنیاد پر دہلی جل بورڈ ضرورت کے مطابق اس علاقے میں پانی کی فراہمی کے بارے میں فیصلہ لے سکے گا۔
انہوں نے پانی کے ایک ایک قطرے کو بچانے پر زور دیا۔ دہلی جل بورڈ کے جائزے کے مطابق دہلی میں دستیاب پانی کی بہتات کا کوئی حساب نہیں ہے۔ یہ پانی دہلی کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جا رہا ہے، لیکن دہلی جل بورڈ کے آڈٹ سسٹم کے اندر پانی نہیں آ رہا ہے۔ پچھلے 20-30 سالوں میں مختلف وجوہات کی بناء پر مختلف علاقوں میں پانی کی مین لائن سے پانی کی ٹیپنگ دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں کم پریشر سے پانی آتا ہے اور کئی علاقوں میں پانی نہیں پہنچ پاتا۔
وزیر اعلیٰ نے دہلی جل بورڈ کے عہدیداروں کو تمام ضروری پائپ لائنوں پر فلو میٹر لگانے کا کام جلد از جلد مکمل کرنے کی سخت ہدایات دیں۔ وزیر اعلیٰ نے فلو میٹر کی تنصیب میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور سب کے لیے ٹائم لائن مقرر کر دی ہے۔ انہوں نے افسران کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام فلو میٹر کے ڈیٹا سینٹرل لوکیشن کو بھی ظاہر کیا جائے، تاکہ پانی کی غیر مساوی تقسیم کو باقاعدگی سے مانیٹر کرکے کنٹرول کیا جاسکے۔
پانی کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ایک طرح سے دہلی کے اندر پانی کی تقسیم غیر مساوی ہے۔ اسے یکساں طور پر تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ ہر علاقے میں ہائی پریشر کے ساتھ پانی کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ کس علاقے میں کتنا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ کئی بار یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض خرابیوں کی وجہ سے کسی علاقے کی پانی کی سپلائی کم ہو جاتی ہے اور کسی علاقے میں پانی کی سپلائی بڑھ جاتی ہے۔
یواین آئی۔