نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز دہلی فسادات کے ملزم محمد سلیم خان کی ضمانتی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے آج دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے، محمد سلیم شمالی دہلی میں فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے مبینہ ملزم ہے اور UAPA کے تحت جیل میں بند ہے۔ Delhi High Court issues notice to Delhi Police
ملزم محمد سلیم خان کی ضمانتی عرضی پر جسٹس مکتا گپتا اور منی پشکرنا کی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا اور جانچ ایجنسی سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی۔ معاملے کی اگلی سماعت اب 20 جولائی کو ہوگی۔
مزید پڑھیں:
ٹیکسٹائل یونٹ کے مالک محمد سلیم نے اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائر کی ہے کہ وہ دو سال سے زیر حراست میں ہے اور اس کیس میں ان کا کردار بہت محدود اور ویڈیو فوٹیج پر مبنی ہے۔ انہوں نے عدالت سے عبوری ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کی ہے اور بتایا ہے کہ انہیں پہلے ہی ایک معاملے میں ضمانت مل چکی ہے جو کہ کورٹ میں پیش کئے گئے ویڈیو فوٹیج پر مبنی تھی۔
دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں دہلی پولیس نے محمد سلیم خان پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) سمیت مختلف دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔ دہلی پولیس کے مطابق جے این یو کے اسکالرز اور سماجی کارکن خالد، شرجیل امام کے علاوہ تقریباً ایک درجن سے زائد افراد میں محمد سلیم خان کا نام شامل ہے جو دہلی فسادات 2020 میں ملوث ہیں۔