نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے ہفتہ کو عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی عرضی کو خارج کر دیا۔ اس درخواست میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو اپنے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ دوسری عدالت میں دائر کرنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔Delhi High Court
دہلی ہائی کورٹ کے جج یوگیش کھنہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ چیف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج راؤز ایونیو کورٹ کے حکم میں کچھ بھی غیر آئینی نہیں ہے۔ عدالت نے تمام حقائق کا جائزہ لینے کے بعد ہی یہ حکم جاری کیا ہے۔
جین کے وکیل نے چیف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ونے کمار گپتا کے 23 ستمبر کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سیشن جج نے اپنے حکم میں جین کے خلاف خصوصی ججوں گیتانجلی گوئل اور وکاس ڈھل کے ذریعہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کی دفعات کے تحت درج مقدمہ کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی منتقلی کی درخواست کو چیف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے قبول کرلیا۔ عدالت نے ای ڈی اور دفاع دونوں کی طرف سے پیش کردہ حقائق کو سننے کے بعد یہ منظوری دی۔ جین کو 30 مئی کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔
Delhi High Court دہلی ہائی کورٹ نے ستیندر جین کی عرضی کو خارج کر دیا
دہلی ہائی کورٹ نے ہفتہ کو عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی عرضی کو خارج کر دیا۔ غور طلب ہے کہ جین کو 30 مئی کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔Delhi High Court
Etv Bharat