نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے رام لیلا میدان میں 18 دسمبر کو آل انڈیا مسلم مہاپنچایت کے منتظمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس پروگرام کے لیے مجوزہ مقررین کی فہرست دہلی پولیس کو فراہم کریں۔ جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے دہلی پولیس کو بھی منتظمین کی درخواست پر غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 30 نومبر کو ہوگی۔
سماعت کے دوران دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے وکیل ارون پنوار نے کہا کہ دہلی پولیس مہاپنچایت منعقد کرنے کے درخواست گزار کے بنیادی حقوق کے خلاف نہیں ہے۔ لیکن اسے پرانی دہلی جیسی مخلوط آبادی والی جگہ پر اس طرح کے بھیڑ والے پروگرام کے انعقاد کے بارے میں کچھ خدشات ہیں۔ یہ تقریب دہلی کے دیگر علاقوں میں بھی منعقد کی جا سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ درخواست گزار مشن آئین بچاؤ نے رام لیلا میدان میں 4 دسمبر کو مسلم مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ لیکن دہلی پولیس کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، جس کے بعد اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے دہلی پولیس اور دہلی میونسپل کارپوریشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ تاریخ بتائیں جس دن کوئی پروگرام منعقد نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہائی کورٹ نے دہلی پولیس اور دہلی میونسپل کارپوریشن سے اس بارے میں رائے طلب کی تھی کہ 18 دسمبر کو تقریب کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔