دہلی ہائی کورٹ نے پی ایم کیئرز فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کی تفصیلات دینے کے لیے ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی سماعت سے فی الحال انکار کر دیا ہے۔
چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ 'اس معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ میں پہلے ہی ایک درخواست زیر بحث ہے لہذا ہمیں ابھی سماعت کی ضرورت نہیں ہے۔'
دراصل یہ درخواست ڈاکٹر ایس ایس ہوڈا نے دائر کی تھی۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 'وزیر اعظم کیئرز فنڈ کے ٹرسٹیوں کو ہدایت دی جائے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر حاصل کردہ فنڈز کی تفصیلات جاری کریں۔'
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت جس اختیارات پر مالی کنٹرول کرتی ہے یا مالی اعانت کرتی ہے وہ اطلاعاتی حق کے تحت عوامی اختیارات میں آتی ہے۔ مرکزی حکومت وزیر اعظم کیئرز فنڈ کو کنٹرول اور مالی اعانت دیتی ہے۔
درخواست کے مطابق 'وزیر اعظم کیئرز فنڈ' کے سابقہ چیئرمین وزیر اعظم ہے جبکہ وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ اس کے سابقہ ٹرسٹی ہیں۔ سابقہ چیئرمین اور ٹرسٹی کو تین اضافی ٹرسٹی مقرر کرنے کا حق ہے۔ اس فنڈ میں صرف چیئرمین اور ٹرسٹی کو حق ہے کہ وہ کس طرح ان پیسوں کو خرچ کرے۔'
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'اگر وزیر اعظم کیئرز فنڈ پبلک اتھارٹی نہیں ہے تو پھر اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ سرکاری اتھارٹی اور سرکاری ملازمین سے چندہ لینے کے لئے عوامی اتھارٹی کس حد تک فروغ دے سکتی ہے۔'
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'کورونا متاثرین کو یہ جاننے کا حق ہے کہ کتنا پیسہ آیا اور کتنا خرچ ہوا۔'