دہلی میں اندر پرستھ یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں مقرر کردہ پینل نے مشورہ دیا کہ اسپتالز میں صحت کی خدمات صرف دہلی کے شہریوں کے علاج معالجے تک ہی محدود رہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی حکومت کے تشکیل کردہ پانچ رکنی پینل نے مشورہ دیا ہے کہ شہر میں صحت کے انفراسٹرکچر کو صرف قومی دارالحکومت کے رہائشیوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے، کیونکہ کووڈ 19 کے بحران کی وجہ سے سہولیات میں قلت ہوسکتی ہے۔
یہ تجویز پچھلے دنوں سے دہلی میں روزانہ 1،000 سے زیادہ کورونا وائرس کے مقدمات درج کرنے کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔ جس کے نعد عام آدمی پارٹی حکومت اسپتال کے بستروں اور دیگر سہولیات کی کمی کے الزامات کو چھوٹا اور بے بنیاد قرار دے رہی ہے۔
انڈرا پرستی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں پینل نے حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 'اگر دہلی صحت کا بنیادی ڈھانچہ غیر رہائشیوں کے لئے کھلا ہے تو صرف تین دن کے اندر بستروں کی شدید قلت محسوس کی جائے گی'۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت جلد ہی اس ہفتے کے شروع میں تشکیل دیے جانے والی پینل کی رپورٹ پر فیصلہ کرے گی۔
- پینل میں شامل دیگر اراکین:
- ڈاکٹر سنیل کمار، جی ٹی بی اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر
- ڈاکٹر ارون گپتا، دہلی میڈیکل کونسل کے صدر
- ڈاکٹر آر کے گپتا، دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر
- ڈاکٹر سندیپ بودھیراجا، میکس اسپتال کے گروپ میڈیکل ڈائریکٹر
بتادیں کہ دہلی حکومت نے پینل سے کہا تھا کہ وہ قومی دارالحکومت میں کورونا سے لڑنے کے لئے ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر میں اضافے اور اسپتالز کی مجموعی خدمات کے بارے میں رہنمائی کرے۔
پینل کو یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کسی بھی دوسرے شعبے میں حکومت کی رہنمائی کرے، جہاں دہلی میں بہتر انتظام کرنے کے لئے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔