دہلی: ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن اور ہمدرد لیبارٹریز انڈیا (ہمدرد ڈسپنسری) نے پہلے ایمیزون اور کچھ فروخت کنندگان کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جو بھارت میں ای کامرس سائٹ پر پاکستانی روح افزا فروخت کر رہے تھے۔ جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے 5 ستمبر کو ایمیزون کو ہدایت کی کہ وہ خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات کی فہرست 48 گھنٹوں کے اندر اپنی بھارتی ویب سائٹ سے ہٹا دے اور ہمدرد کو فروخت کنندگان کی تفصیلات فراہم کرے۔ Indo Pak Rooh Afza Battle
مدعی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے 11 نومبر کو عرض کیا کہ چونکہ سیلرز کی تمام تفصیلات موصول ہو چکی ہیں اور خلاف ورزی کرنے والی تمام فہرستیں ہٹا دی گئی ہیں۔ عدالت نے ایمیزون کو مزید ہدایت کی کہ اگر کوئی دوسری فہرست 'روح افزا' کی شناخت کے خلاف ورزی کرتی پائی جاتی ہے، تو اسے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز، 2021 کے مطابق ہٹا دیا جائے گا۔
سو سال پرانے دہلی کے ایک معروف یونانی ڈاکٹر حکیم حافظ عبدالمجید کی تجویز کردہ روح افزا پاک، بھارت تقسیم کا شکار ہوئی، عبد المجید کے چھوٹے بیٹے نے پاکستان اور بڑے بیٹے نے بھارت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں نے ہمدرد کے نام سے مختلف کمپنیاں شروع کیں- ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن بھارت میں اس مشروب کی مالک ہے۔ ہمدرد لیبارٹریز (وقف) اسے پاکستان میں تیار کرتی ہے مدعیان نے ستمبر میں عدالت کو بتایا کہ ایمیزون کے ذریعے کی گئی تین خریداریوں سے یہ بات سامنے آئی کہ 'روح افزا' ٹریڈ مارک کے تحت فروخت کی جانے والی مصنوعات کراچی، پاکستان میں تیار کی گئی ہے۔