اردو

urdu

ETV Bharat / state

'حمل ضائع کرنے کے لیے جانچ کی جائے' - حمل کئی دیگر بیماریوں سے متاثر ہے

دہلی ہائی کورٹ نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمز) کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس خاتون کی میڈیکل جانچ کرنے کے لیے ایک بورڈ کی تشکیل کرے اور یہ یقینی بنائے کہ اس کے حمل کو ضائع کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

حمل ضائع کرنے کے لیے جانچ کی جائے
حمل ضائع کرنے کے لیے جانچ کی جائے

By

Published : Apr 16, 2020, 5:46 PM IST

دراصل دہلی ہائی کورٹ میں ایک حاملہ خاتون نے عرضی دے کر اپنے حمل کو ضائع کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

خاتون نے اپنی عرضی میں میڈیکل جانچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ہونے والا بچہ معذور پیدا ہوگا۔ اگر انہوں نے بچے کو پیدا کیا تو اس کو ایک سے زیادہ سرجری کی ضرورت پڑے گی۔ یہ بھی طے نہیں ہے کہ کئی سرجری کے بعد بچہ ٹھیک ہی ہو جائے گا۔

عرضی میں کہا گیا کہ میڈیکل جانچ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ان کا حمل کئی دیگر بیماریوں سے متاثر ہے۔ عرضی دہندگان نے بتایا کہ اس کی عمر 29 برس ہے اور یہ اس کا پہلا حمل ہے اور یہ حمل 23 ہفتوں کا ہے۔

عرضی میں بتایا گیا کہ کئی پیچیدہ مواقع پر 20 ہفتوں کے بعد کے حمل کو ضائع کیا گیا ہے۔

اس کے جواب میں ایمس کے وکیل آنند ورما دہلی حکومت کے وکیل مرنالنی سین نے کہا کہ انہیں اس حمل کو ضائع کرنے اور اس کی تحقیق کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے۔ لیکن حمل ضائع کرنے میں ماں کو خطرہ لاحق ہے۔ فی الحال عدالت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔ اس معاملے میں اگلی سماعت 20 اپریل کو ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details