اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی حکومت کورونا واریئرس کے لئے وار روم بنائے گی

دہلی حکومت کی ہیلتھ سروسیز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نوتن منڈیجا کے مطابق دارالحکومت میں واقع کووڈ 19 وار روم درا صل کورونا وائرس نمٹنے کے لیے کیے جا رہے ہیں کوششوں پر 24 گھنٹے نظر رکھے گا اور موجودہ صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے اقدامات تجویز کریں گے۔

دہلی حکومت کورونا واریئرس کے مسئلے کے لئے وار روم بنائے گی
دہلی حکومت کورونا واریئرس کے مسئلے کے لئے وار روم بنائے گی

By

Published : Jul 7, 2020, 1:17 PM IST

دہلی میں کورونا کیسز ایک لاکھ سے تجاوز کر کرچکی ہیں۔ مرکز نے کورونا کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے جس طرح کمان سنبھالا ہے ، اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ ان نتائج کے بعد دہلی حکومت نے کووڈ 19 وار روم قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔

دہلی حکومت کورونا واریئرس کے مسئلے کے لئے وار روم بنائے گی

دہلی حکومت کی ہیلتھ سروسیز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نوتن منڈیجا کے مطابق دارالحکومت میں واقع کووڈ 19 وار روم درا صل کورونا وائرس نمٹنے کے لیے کیے جا رہے ہیں کوششوں پر 24 گھنٹے نظر رکھے گا اور موجودہ صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے اقدامات تجویز کریں گے۔ یہ وار روم دہلی سیکرٹریٹ میں قائم کیا جائے گا۔

وار روم کا آپریشن تقریباً 25 ماہرین لوگ سنبھالیں گے۔ اس ہفتے سے اس کی شروعات متوقع ہے۔ منصوبے کے مطابق یہ نیا حکمت عملی مرکز تمام پہلوؤں پر کام کرے گا جیسے وائرس کے لیے جانچ، بیڈز کی تعداد، طبی سامان، ایمبولینس اور کچھ مخصوص شعبوں پر کام کرے گا۔

کووڈ 19 کی صورتحال سے نمٹنے کے سلسلے میں یہ وار روم شہر کی صورتحال کا خاکہ بھی پیش کرے گا۔ چیف سکریٹری وجئے دیو مرکز کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں گے۔ ہر روز ، وہ وزیر اعلی کے دفتر کے ساتھ ساتھ شہری ترقیاتی سکریٹری کو مرکزی وزیر داخلہ کے دفتر کو مطلع کریں گے۔ وار روم ان علاقوں میں موجود تضادات کو بھی دور کرے گا جہاں گورننس اور ٹھوس انتظامات کے لئے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

حکومت میں اعلی عہدیداروں کے مابین بہتر ہم آہنگی کے لئے ایک آئی اے ایس افسر اس وار روم کی کمان سنبھالیں گے۔ یہاں 20 سے 25 ماہرین ہوں گے جو 24 گھنٹے کام کریں گے۔

اب جس طرح سے کرونا کیسز منظر عام پر آرہے ہیں، حکومت کا خیال ہے کہ اگر احتیاط برتی گئی تو چند دنوں میں انفیکشن کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوگی اور یہ سب کے لیے امدادی خبر ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details