کورونا سے ہوئی موت کے معاملے کو لیکر دہلی حکومت پر لگاتار سوال اٹھتے رہے ہیں کہ سرکار دہلی میں کورونا سے ہوئی موت کے معاملے کو کم کرکے دکھا رہی ہے۔
اپوزیشن اسے لیکر لگاتار کیجریوال حکومت پر حملہ آور بھی ہے۔ وہیں کیجریوال حکومت ہسپتالوں کتے ذریعے کورونا سے ہوئی موت کے معاملے میں دیر سے رپورٹنگ کو اس کی وجہ بتا رہی ہے۔ سرکار نے پہلے بھی ہسپتالوں کو ایک نوٹس جاری کیا تھا، جس کا کوئی خاص اثر نہیں دکھا۔
اب حکومت نے پھر سے کئی ہسپتالوں کو انتباہ کے ساتھ نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ اس کی وجہ بتائیں کہ آخر کیوں کورونا سے موت کے معاملے میں دیر سے رپورٹنگ کی جارہی ہے۔
دہلی حکومت کی جانب سے ایمس سے سفدرگنج اور رام منوہر لوہیا جیسے مرکزی حکومت کے ہسپتالوں کو بھی نوٹس بھیجا گیا ہے۔
وہیں اس کے علاوہ، دہلی حکومت کے ہسپتال لوک نائک جئے پرکاش ہسپتال، امبیڈکر ہسپتال، گرو تیگ بہادر ہسپتال اور راجیو گاندھی سپر اسپیشیلیٹی ہسپتال کو بھی نوٹس جاری ہوا ہے۔
اس نوٹس میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ اس ہسپتالوں نے محکمہ صحت اور دہلی ڈیجاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کی ہدایتوں کے خلاف ورزی کیا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ مستقبل میں محتاط رہیں اور محکمہ صحت کے احکام کا ٹھیک سے پیروی کریں۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ کچھ وقت سے دہلی میں کورونا سے مرنے والوں کے اعداد و شمار لگاتار بے ضابطگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ 10 مئی تک دہلی میں کورونا سے موت کے اعداد و شمار 73 تھا، جو 31 مئی کو 473 پر پہنچ چکا ہے۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ 10 مئی کو دہلی حکومت نے اسے لیکر ہسپتالوں کو نوٹس جاری کیا تھا، لیکن اس نوٹس کا کوئی خاص اثر نہیں دکھا۔ اب کہا گیا ہے کہ سبھی ہسپتال پانچ بجے شام تک اس دن ہوئی موت کی رپورٹ ڈیٹ آڈٹ کمیٹی کو بھیجیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ اس نوٹس کا کیا کچھ اثر ہوتا ہے؟