اردو

urdu

ETV Bharat / state

جدید تکنیک سے لیس ہونے کے لئے دہلی کے سرکاری اسکول تیار

دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم منیش سیسودیا کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر تعلیم اور دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں سرکاری اسکولوں میں نظام تعلیم کو مستحکم بنانے کے لئے کئی اہم فیصلے لئے گئے۔ اس دوران وزیر تعلیم منیش سیسودیا نے تمام سرکاری اسکولوں میں زیرو پیپر ورک پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اساتذہ کو تکنیکی طور پر بااختیار بنانا چاہئے اور تمام اساتذہ کے لئے ٹیبلیٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

جدید تکنیک سے لیس ہونے کے لئے دہلی کے سرکاری اسکول تیار
جدید تکنیک سے لیس ہونے کے لئے دہلی کے سرکاری اسکول تیار

By

Published : Mar 13, 2020, 10:45 AM IST

اس دوران انہون نے کہا کہ دہلی میں تعلیم کے معیار میں بہتری لانا ان کا بنیادی حدف ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ ہدایت بھی دی کہ تمام ڈی ڈی ای (ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن) یہ یقینی بنائیں کہ ان کے حلقے میں آنے والے اسکولوں کے تمام اساتذہ کے پاس ٹیبلیٹ ہوں اور طلبا کی حاضری ٹیبلیٹ کے ذریعہ صبح 9 بجے تک ڈی ڈی ای تک پہنچ جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یکم اپریل سے تمام سرکاری اسکولوں میں زیرو پیپر ورک ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ اس بات پر بھی نگاہ رکھیں کہ روزانہ کتنے طلباء کلاس میں آ رہے ہیں۔ نیز غیر حاضر طلباء کی غیر حاضری کے وجوہات پا پتہ لگا کر ان کی حاضری کو یقینی بنائیں۔

منیش سیسیودیا نے کہا کہ امتحان کے نتائج جیسے تمام عمل آن لائن ہی کئے جائیں اور کوشش کی جائے کہ پیپر ورک کم سے کم یا نہ کہ برابر ہو۔

اس کے علاوہ انہوں نے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت بھی دی ہےاور کہا کہ تمام ڈپٹی ڈائرکتر اپنے حلقے کے اسکولوں میں پہلے سے لگے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے کی تعداد پر بھی نظر رکھیں اور اس جانب بھی توجہ دیں کہ وہ آسانی سے کام کر رہے ہوں۔ اس کے علاوہ گارجینوں کو سی سی ٹی وی کیمرے کے پاس ورڈ سمیت اسے چلانے کا پورا طریقہ سمجھائیں، جس سے وہ اپنے بچوں کی کلاس کو دیکھ سکی۔

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر تک تمام اسکولوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات بھی مہیا ہو جانی چاہئے، جس سے ڈی ڈی ای، ایچ او ایس یا دیگر اعلیٰ افسران کی میٹنگ آن لائن منعقد کی جا سکے اور میٹنگ کے لئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں جو وقت لگتا ہے اس کو بچایا جا سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details