نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمنا میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد تمام اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ ساتھ دہلی کے تمام سرکاری دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ جمعرات کو لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کی صدارت میں ڈی ڈی ایم اے کی میٹنگ میں جمنا میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو لے کر کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ جمنا کے پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ہے، اس لیے ضروری خدمات کے علاوہ دہلی حکومت کے تمام دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تمام ملازمین اتوار تک گھر سے کام کریں گے۔ پرائیویٹ اداروں سے بھی ایڈوائزری جاری کرکے گھر سے زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیرآباد، چندروال اور اوکھلا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو بند کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے پانی کی پیداوار میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں پانی کی بہت زیادہ کمی ہونے والی ہے۔ تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے بند ہونے کی وجہ سے دہلی کی پانی کی پیداواری صلاحیت 25 فیصد کم ہو گئی ہے۔ دہلی کے لوگوں کو ایک دو دن پانی کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دہلی میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ صرف ضروری خدمات والی گاڑیوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ امدادی مراکز میں بیت الخلاء اور غسل خانوں کا کافی مسئلہ تھا کیونکہ کنور میں کئی کیمپ بنائے گئے ہیں، انہیں وہاں بھیجا گیا ہے۔ امدادی مراکز کو اب اسکولوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی کے مختلف علاقوں میں قائم امدادی مراکز میں تقریباً 20 ہزار لوگ ہیں۔ 50 سے زائد کشتیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ضرورت پڑی تو مزید کشتیوں کا انتظام کیا جائے گا۔ ہتھنی کنڈ بیراج میں جتنا پانی آرہا ہے اسے چھوڑا جارہا ہے، کیونکہ وہاں کوئی ذخیرہ کرنے کا انتظام نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے امکان ہے کہ آج شام تک جمنا کے پانی کی سطح کچھ زیادہ ہوجائے گی۔ اس کے بعد پانی کی سطح نیچے جانے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔