نئی دہلی:دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ایکسائز پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے درج ایف آئی آر میں سابق نائب وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا کو ضمانت کی درخواست جمعہ کو خارج کر دی۔ ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد 51 سالہ سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جو عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد سسودیا کو 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں، سسودیا کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سی بی آئی کی درخواست پر انہیں 4 مارچ تک مرکزی تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا گیا، جس کے بعد سسودیا کو مزید دو دن کے لیے سی بی آئی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ سی بی آئی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔سی بی آئی کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ن سسودیا سے ان کی عدالتی حراست کے دوران پوچھ گچھ کی تھی۔ سسودیا کو بعد میں خصوصی عدالت نے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا۔سسودیا کو اس معاملے میں بھی ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ وہ اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
سپریم کورٹ نے 28 فروری کو سسودیا کی رٹ پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔ سسودیا نے راحت کی امید میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا، جس میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور سی بی آئی کی جانچ پر سوال اٹھائے تھے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سسودیا کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا۔