وزیراعلی اروند کیجریوال کے مندر جانے پر بی جے پی ریاستی صدر منوج تیواری نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا لیکن دوسری طرف کیجریوال نے بھی ٹویٹ کے ذریعہ منوج تیواری کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔
اروند کیجریوال نے ٹویٹ میں کہا کہ 'جب سے میں نے ایک ٹی وی چینل پر ہنومان چالیسا پڑھا ہے، بی جے پی والے مسلسل میرا مذاق اڑا رہے ہیں۔ کل میں ایک ہنومان مندر گیا تھا اور آج بی جے پی رہنما کہہ رہے ہیں کہ میرے مندر جانے سے مندر ناپاک ہوگیا ہے۔ یہ کس طرح کی سیاست ہے؟ خدا تو سب کا ہے۔خدا سب پر اپنی رحمت برقرار رکھے ساتھ میں بی جے پی والوں کا بھی بھلا ہو'۔
منوج تیواری اور کیجریوال میں بحث و تکرار
دہلی اسمبلی انتخابات کے دن بھی بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان بحث و تکرار دیکھنے کو مل رہی ہے۔ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اور بی جے پی ریاستی صدر منوج تیواری ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی ریاستی صدر منوج تیواری نے کہا تھا کہ اروند کیجریوال مندر میں پوجا کرنے گئے تھے یا ہنومان جی کو ناپاک کرنے گئے تھے۔
منوج تیواری نے کہا کہ اروند نے ایک ہاتھ سے جوتا اتار کر، اسی ہاتھ سے مالا لے کر یہ کیا کردیا۔جب نقلی عقیدت مند آتے ہیں تو یہی ہوتا ہے، میں نے پنڈت جی کو بتایا ہے انہوں نے کئی بار ہنومان کو دھویا ہے۔
وہیں ان سب بیان بازی میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ بی جے پی دہلی کےوزیر اعلی کو اچھوت بھری نگاہوں سے دیکھتی ہے اس سے زیادہ برا بیان نہیں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ ابھی بھی اس دور میں ہیں جہاں دلتوں کو مندر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔رام بھی اب بی جے پی کی حفاظت نہیں کرسکتے۔