ملک کے دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آج نوٹ بندی سے متعلق ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں ماہر اقتصادیات نے شرکت کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس سمپوزیم کا انعقاد یوتھ آف حضرت نظام الدین اور دہلی منچ کے بینر تلے کیا گیا۔ اس دوران ماہر اقتصادیات ڈاکٹر جیتی گھوش، ڈاکٹر وقار انور، پروفیسر سی پی چندر شیکھر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر وقار انور نے نوٹ بندی کے 5 برس مکمل ہونے پر کہا کہ جب نوٹ بندی کے اعلان کے وقت یہ کہا گیا تھا کہ' اس سے بلیک منی کا خاتمہ ہوگا لیکن اس سے صرف ملک بھر کی عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا اور بلیک منی کا خاتمہ ہونے کے بجائے ملک کی اقتصادی حالت خراب ہو گئی۔
نوٹ بندی کے فیصلے نے بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا - نوٹ بندی پر ماہر اقتصادیات
دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ماہر اقتصادیات کی جانب سے نوٹ بندی کے پانچ برس مکمل ہونے پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ جہاں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے بلیک منی کا خاتمہ ہونے کے بجائے ملک کی اقتصادی حالت خراب ہوئی ہے۔ 8 نومبر کا دن ملک کی تاریخ میں سیاہ دن ہے، اس فیصلے نے ملک کی معیشت کو بری طرح سے متاثر کیا تھا جسے لوگ اب تک بھول نہیں سکے ہیں۔
نوٹ بندی کے فیصلے نے بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا
اس تقریب کو منعقد کرنے والے شیخ جیلانی نے کہا کہ جب نوٹ بندی کی گئی تھی اس وقت بہت سی زندگیاں تباہ ہو گئی۔ کچھ کی شادیاں ٹوٹ گئی اور کچھ کے گھر برباد ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ 8 نومبر کا دن ملک کی تاریخ میں سیاہ دن ہے، اس فیصلے نے ملک کی معیشت کو بری طرح سے متاثر کیا تھا جسے لوگ اب تک بھول نہیں سکے ہیں۔
شیخ جیلانی نے کہا کہ یہ سمپوزیم نوٹ بندی کی 5 ویں برسی کے ساتھ ساتھ زرعی قوانین پر بھی رکھا گیا ہے کیونکہ ان دونوں کا ملک کی معیشت سے سیدھا تعلق رہا ہے۔