لوگوں کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کی آن لائن ویب سائٹ پر اندراج کے بعد انہیں گذشتہ روز موبائل پر ایک پیغام ملا جس میں انہیں ونود نگر علاقے کے ایک اسکول میں بلایا گیا تھا تاکہ ان مزدوروں کو ان کے آبائی گاوں بھیجا جا سکے۔
دہلی: ہزاروں کا ہجوم، گھر جانے کی چاہ میں کورونا سے بے فکر
قومی دارالحکومت دہلی میں بہار اور یوپی کے مہاجر مزدوروں اور محنت کشوں کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ پتپڑ گنج میں آج ہزاروں افراد جمع ہوئے، سماجی فاصلے کی کوئی پاسداری نظر نہیں آئی۔ لوگ ایک دوسرے کے قریب تھے۔
اس کے بعد لوگ آج صبح سے ہی اسکول میں جمع ہونا شروع ہو گئے جس کے بعد دیکھتے دیکھتے ہزاروں مزدور اکٹھا ہو گئے۔ بھیڑ اس قدر بے قابو تھی کہ لوگ ایک دوسرے کو دھکا دے کر اسکول میں داخل ہونے لگے۔
لوگ ایک دوسرے پر چڑھے ہوئے تھے۔ ہجوم کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ صورتحال کتنی تشویشناک ہے۔ اگر اس ہجوم میں ایک شخص کورونا مثبت ہوگا تو پھر نہ جانے اس سے کتنے لوگوں کو وہاں متاثر کر سکتا ہے۔
کچھ مزدوروں کو تیز دھوپ سے بچنے کے لئے دیسی طریقہ اپنا یا گیا ،چادروں کو خیمہ میں تبدیل کردیا گیا، اور بہت سے مزدور اپنا سامان لئے ہوئے اپنے نمبر کا انتظار کرتے نظر آئے۔