نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چھ نامور خواتین پہلوانوں نے کی طرف سے مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کی شکایت پر درج معاملات کے سلسلے میں منگل کو عبوری ضمانت دے دی۔ سنگھ کے علاوہ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ (اے سی ایم ایم) ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت نے بھی شریک ملزم ونود تومر کو دو دن کی راحت دیتے ہوئے عبوری ضمانت منظور کی۔ جنسی ہراسانی کا یہ مبینہ معاملہ سال 2016 سے 2019 کے دوران کا ہے۔
دہلی پولیس نے عدالت کے سامنے دونوں ملزمین کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران کوئی مخالفت نہیں کی، جس کے بعد عدالت نے ملزم کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت جمعرات 20 جولائی کو ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ 15 جون 2023 کو دہلی پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354، 354-A، 354-D اور 506 (1) کے تحت عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
اس سے قبل خواتین پہلوانوں نے جنتر منتر پر دونوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی دنوں تک دھرنا دیا تھا۔7 جولائی 2023 کو اے سی ایم ایم کورٹ نے شریک ملزم مسٹر سنگھ اور ان کے اس وقت کے اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر کو عدالت میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا تھا۔عدالت نے اس معاملے میں دہلی پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کے پیش نظر دونوں ملزمین کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔