دہلی کی ایک عدالت کے چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دنیش کمار نے شرجیل امام کو 25,000 روپے کی رقم پر ضمانت دی۔ جج نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ’چونکہ شرجیل کو تفتیش کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا تھا، اس لیے جرم کی نوعیت اور ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں:
Sharjeel Imam Bail: شرجیل امام کی ضمانت پر اے ایم یو طلبہ کا رد عمل
دسمبر 2019 میں، شہریت (ترمیمی) ایکٹ یعنی CAA کے خلاف طلباء کے احتجاج کے دوران یونیورسٹی میں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا، حالانکہ شرجیل امام کو فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا کیونکہ وہ دہلی تشدد سے متعلق تین دیگر معاملات میں ملزم ہیں۔ اکتوبر میں، عدالت نے 2019 میں CAA-NRC مظاہروں کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے اور تشدد بھڑکانے کے الزام میں امام کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اظہار رائے کا حق فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی قیمت پر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اس کیس کے علاوہ امام پر فروری 2020 کے فسادات میں "ماسٹر مائنڈ" ہونے کا بھی الزام ہے۔ دہلی فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ شرجیل کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج ہے۔