ملک بھر میں متنازعہ زرعی قانون کے خلاف کسان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کے اس احتجاج اور لڑائی کو کانگریس کی بھر پور حمایت حاصل ہے ۔
دہلی کے راج گھاٹ پر دہلی ریاستی کانگریس کے صدر انل چودھری، نائب صدر علی مہدی، جئے شنکر اور دیگر کی قیادت میں زرعی متنازعہ قانون کے خلاف اور کسانوں کی حمایت میں بڑی تعداد میں کانگریسی جئے جوان جئے کسان کا نعرہ لگاتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے، اسی وقت پولیس نے کانگریسیوں کو نہ صرف احتجاج کرنے سے روکا، بلکہ سب کو حراست میں لے کر ہری نگر تھانہ لے گئی ۔کانگریسی رہنماؤں کا الزام ہے کہ انہیں 'کسانوں کے ساتھ کھڑے بھی نہیں ہونے دیا جارہا ہے، جیسے ہم سب سے بڑے مجرم ہوں'۔
اس موقع پر علی مہدی نے کہا کہ حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں اور آمرانہ رویہ کے خلاف کانگریس کی جدوجہد جاری رہے گی۔اب انقلاب کا وقت آگیا ہے۔راہل گاندھی کے سپاہی پیچھے نہیں ہٹنے والے ہیں ۔ہم دہلی کانگریس کے صدر انل چودھری کی قیادت میں یہ جنگ جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کالے دھندے والے افراد کھلے عام گھوم رہے ہیں اور کسانوں کے حق میں اور قوم کے مفاد میں لڑنے والے اور جئے جوان جئے کسان کا نعرہ لگانے والوں کو پولیس حراست میں لے لیتی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس کے مطابق راجیہ سبھا میں ووٹنگ کے بغیر زرعی بل کو پاس کرایا گیا ہے، جو حکومت کی ناکامیوں اور آمریت کو اجاگر کرتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے زبردستی یہ قانون کسانوں پر تھوپا جا رہا ہے جس سے کسان اپنے کھیتوں میں مزدور بن کر رہ جائیں گے۔
علی مہدی نے متنازعہ قانون کو جلدازجلد واپس لیتے ہوئے کسانوں کو راحت پہنچانے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر دہلی ریاستی صدر انل چودھری ،نائب صدر علی مہدی ،ادرش شاستری، سابق ایم ایل اے چودھری متین احمد ، سابق ایم ایل اے جے کشن و دیگر کانگریسی رہنما موجود تھے۔