قومی دارالحکومت دہلی کے اسلامک کلچرل سینٹر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کو سرسید بنانے والے اینگلو عربک سکول کو سنوارنے کی ذمہ داری اب اے ایم یو سے تعلیم حاصل کرنے والی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پہلی خاتون وائس چانسلر نجمہ اختر کو دی گئی۔
نجمہ اختر کے کندھوں پر اینگلو عربک سکول کی ذمہ داری واضح رہے کہ سرسید نے اینگلو عربک سکول سے بھی تعلیم حاصل کی تھی۔
اینگلو عربک سکول اینڈ دہلی کالج اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر کے لیے اعزازی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد دہلی ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر کی ذمہ داری سونپنا تھا۔
دراصل دہلی ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر انتظام پرانی دہلی کے تین سکول اینگلو عربک سینیئر سیکنڈری اسکول، اینگلو عربک ماڈل اسکول، اور شفیق میموریل اسکول ہیں، جس کے صدر عام طور سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر ہوتے ہیں۔
نجمہ اختر کے کندھوں پر اینگلو عربک سکول کی ذمہ داری اس تقریب منعقد میں اینگلو عربک سکول اینڈ دہلی کالج اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے تمام اراکین نے شرکت کی۔
دہلی ایجوکیشن سوسائٹی کے نائب صدر سراج الدین قریشی نے اینگلو عربک اسکول اینڈ دہلی کالج اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی جانب سے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان پر کام کرنے کی بات کہی، جبکہ نجمہ اختر نے تقریب کے دوران تمام تر ذمہ داریاں قبول کرنے اور انہیں خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کی یقین دہانی کرائی۔
سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے محترمہ نجمہ اختر کا دہلی کالج سے تعلق بتانے کی کوشش کی انہوں نے کہا کہ آپ کو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے بنایا جبکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو سرسید نے بنایا اور سرسید کو اینگلو عربک سکول نے بنایا اس لیے اب آپ کو بھی اس سکول کو بنانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔