نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے سمن جاری ہونے کے بعد سی ایم اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ای ڈی-سی بی آئی جن موبائلوں کو توڑنے کا دعویٰ کر رہی ہے وہ سب ایکٹیو ہیں اور ای ڈی کو بھی یہ معلوم ہے۔ سی بی آئی کو یہ بھی معلوم ہے کہ حلف نامے پر عدالت کو گمراہ کیا گیا ہے۔ جانچ ایجنسیوں پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ 'جانچ ایجنسیوں نے عدالت کے سامنے جھوٹا حلف نامہ پیش کیا ہے۔ ایسے میں وہ ای ڈی اور سی بی آئی کے خلاف عدالت جائیں گے۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے سی ایم نے کہا کہ 'سی بی آئی کی جانچ میں اب کیا ملا ہے، سسودیا کو جھوٹ بول کر پھنسایا گیا ہے۔ اب سی بی آئی ہمارے پیچھے پڑی ہے۔ پچھلے ایک سال سے بی جے پی کہہ رہی ہے کہ دہلی میں شراب گھوٹالہ ہوا ہے۔ جس کی ایجنسیاں سب کچھ چھوڑ کر تحقیقات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ 17 ستمبر کو شام پانچ بجے نریندر مودی کو ایک ہزار کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ کیا آپ اس الزام میں کسی کو گرفتار کریں گے؟ لوگوں کو تفتیش کے نام پر ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ شراب گھوٹالے میں 100 کروڑ روپے رشوت دی گئی ہے تو وہ 100 کروڑ روپے کہاں ہیں؟منیش سسودیا کے پاس نہیں ہے۔ ان کے گھر پر چھاپے کے دوران ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔ تفتیشی ادارے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ چندن ریڈی نامی شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ ان کے کان کے پردے پھٹ گئے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل رپورٹ بھی دکھائی۔ سمیر مہندرو، وجے نائر وغیرہ کے نام بھی لیے گئے۔ کیجریوال نے کہا کہ مارچ کے آخر میں میں نے دہلی اسمبلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے حوالے سے بدعنوانی کے اتنے سارے معاملے گنا دیے تھے، تب ہی مجھے بتایا گیا کہ اب اگلا نمبر آپ کا ہے۔