نئی دہلی: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) دہلی کا سرور گزشتہ کئی روز سے ہیکرز نے ڈاؤن کر رکھا ہے اور انہوں نے مبینہ طور پر ایمس دہلی سے تقریباً 200 کروڑ روپے کی کرپٹو کرنسی کا مطالبہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ گزشتہ بدھ کی صبح سرور ہیک ہونے کا پتہ چلا اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سرور ہیک ہوجانے کی وجہ سے تقریباً 3-4 کروڑ مریضوں کا ڈیٹا متاثر ہو سکتا ہے۔ Server of Delhi AIIMS Remained Down
ذرائع نے بتایا کہ سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی یونٹ میں مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات، باہر کے مریضوں، داخل مریضوں اور لیبارٹری سیکشن کا کام کاغذی روپ میں کیا جا رہا ہے۔ انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (CERT-In)، دہلی پولیس اور وزارت داخلہ کے نمائندے رینسم ویئر حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ رینسم ویئر حملے کی وجہ سے کمپیوٹر تک رسائی میں خلل پڑتا ہے اور ہیکرز رسائی دینے کے لیے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ نے 25 نومبر کو جبری اور سائبر اٹیک کا کیس درج کیا تھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی سفارشات پر ہسپتال میں کمپیوٹرز پر انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔ ایمس کے سرور میں سابق وزرائے اعظم، وزراء، بیوروکریٹس اور ججوں سمیت بہت سے اہم افراد (VIPs) کا ڈیٹا محفوظ ہے۔ ایک ذریعہ نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا 'ہیکرز نے مبینہ طور پر کرپٹو کرنسی میں تقریباً 200 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس درمیان این آئی سی ای ہسپتال ڈیٹا بیس اور ای ہسپتال کے لیے ایپلیکیشن سرور کو بحال کر دیا گیا ہے۔ ایک سرکاری ذریعہ نے بتایا کہ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) کی ٹیم ایمس میں واقع دوسرے ای ہسپتال سرورز سے 'انفیکشن' کو اسکین اور صاف کر رہی ہے جو ہسپتال کی خدمات کی فراہمی کے لیے ضروری ہیں۔ ای ہسپتال خدمات کی بحالی کے لیے ترتیب دیے گئے چار سرورز کو اسکین کر کے ڈیٹا بیس اور درخواست کے لیے تیار کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمس نیٹ ورک کو وائرس سے پاک بنانے کا کام جاری ہے۔ سرورز اور کمپیوٹرز کے لیے اینٹی وائرس حل فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ 5 ہزار کمپیوٹرز میں سے تقریباً 1200 پر انسٹال ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 50 میں سے 20 سرورز کو اسکین کیا گیا ہے اور یہ سرگرمی مسلسل کی جارہی ہے۔
ذرائع نے کہا 'نیٹ ورک کو ٹھیک کرنے کا کام مزید پانچ دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس کے بعد ای ہسپتال کی خدمات مرحلہ وار شروع کی جا سکتی ہیں۔ مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات بشمول ایمرجنسی، آؤٹ پیشنٹ، داخل مریض، لیبارٹری کے کام کاغذی طور پر کئے جا رہے ہیں۔