اردو

urdu

دہلی: فساد سے جڑے ایک معامہ پر فیصلہ آج

By

Published : Jul 20, 2021, 11:23 AM IST

شمالی دہلی سے جڑے ایک معاملہ میں آج عدالت اپنا فیصلہ سناسکتی ہے۔ فروری 2020 میں شمالی مشرقی دہلی میں ہوئے پرتشدد واقعات میں تقریباً 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

فساد سے جڑے ایک معامہ پر فیصلہ آج
فساد سے جڑے ایک معامہ پر فیصلہ آج

دہلی کی ایک عدالت فروری 2020 میں شہر کے شمال مشرقی علاقہ میں ہوئے فسادات سے متعلق ایک معاملہ میں آج اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ اس معاملہ میں ایک شخص پر فساد کرنے، لوٹ اور غیرقانونی طریقہ سے جمع ہوئی بھیڑ کا حصہ بننے کا الزام ہے۔

پولیس کے مطابق 25 فروری 2020 کی شام ملزم سریش نے لوہے کے راڈ اور لاٹھیوں سے لیس ہوکر فسادیوں کی بڑی بھیڑ میں شامل ہوکر دہلی کے بابرپور روڈ پر واقع ایک دکان کا تالہ توڑ کر اس میں رکھے سامانوں کو مبینہ طورپر لوٹ لیا تھا­۔

ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے 21 اپریل کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔اور اس کے بعد سے سات بار فیصلہ موخر کیا گیا ہے۔ 9 مارچ 2021 کو عدالت نے سریش کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 143 (غیرقانونی اسمبلی کا رکن ہونے) ، 147 (فساد) ، 427 (نقصان پہنچانے) کے تحت الزامات عائد کردیئے تھے۔

اس پر بھی تعزیرات ہند کی دفعہ 454 (گھر میں غیر مجاز داخل) کے ساتھ ساتھ دفعہ 149 اور 394 (ڈاکو) کے تحت بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس نے جرم کا اعتراف نہیں کیا ہے۔

بتایاجارہا ہے کہ دکان بھگت سنگھ کی تھی۔ اور آصف نامی شخض کو کرایہ پردی گئی تھی۔جو اس معاملہ میں عرضی گذارہے۔

بھگت سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ فسادی مشتعل تھے۔ اور اس وقت دکانوں کو لوٹنا چاہتے تھے۔کیونکہ یہ ایک مسلمان کی دکان تھی۔

انہوں نے کہا کہ فسادیوں کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم فسادی نہیں رکے­۔

مزید پڑھیں :دہلی فسادات: خاک ہوئی ٹائر مارکیٹ کی تعمیر جمعیت نے مکمل کی

شمال مشرقی دہلی میں 23 فروری کو سی اے اے کے مخالفین اور حمایتیوں کے درمیان ہوے جھڑپ نے اگلے دن فرقہ وارانہ فساد میں تبدیل ہوگیا ۔ جس میں کم از کم 53 لوگوں کی موت ہوئی تھی ۔اور 700 سے زیادہ افراد زخمی ہوے تھے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details