قومی دارالحکومت دہلی میں نربھیا واقعہ میں چار مجرموں کی سزا پر عمل درآمد کو آج ایک برس مکمل ہونے کے بعد اس کیس کے معروف وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ اس ایک برس میں ریپ یا قتل کے واقعات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نربھیا کیس کے چاروں قصورواروں کو پھانسی دے دی گئی لیکن اس کا کوئی اثر معاشرے پر نہیں ہوا۔
پھانسی کی سزا ملک سے ختم ہونی چاہیے انہوں نے اسی لیے بھارت میں سزائے موت یعنی پھانسی کی سزا پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جیل ایک پھانسی کا گھر نہ بنے۔
ایڈوکیٹ اے پی سنگھ نے کہا کہ قانون دانوں، عدلیہ، انتظامیہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس پھانسی سے کیا ملا اور ایسی صورتحال میں کسی کو اس پھانسی سے کیا ملا؟
وکیل اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ نربھیا کیس کے قصورواروں کو صرف معاشرے تک پیغام پہنچانے کے مقصد سے پھانسی دی گئی تھی لیکن کیا اس ایک برس میں ریپ یا قتل کے واقعات میں کمی درج ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ کیا آج خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات رونما نہیں ہو رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ 100 سے زیادہ ممالک میں سزائے موت ختم ہوچکی ہے لہذا بھارت میں بھی سزائے موت ختم کردی جانی چاہیے۔