قومی دارالحکومت دہلی کے کشمیری گیٹ میں واقع نگم بودھ گھاٹ پر ان دنوں آخری رسومات کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ لاشیں پہنچ رہی ہیں۔
آخری رسوم کے لئے جہاں لاشیں پہلے 1 گھنٹہ میں نگم بودھ گھاٹ پہنچ رہی تھی، اب 15 منٹ سے 20 منٹ میں آخری رسوم کے لئے ڈیڈ باڈی کو گھاٹ پر لایا جارہا ہے۔
صورتحال اتنی خراب ہے کہ نگم بودھ گھاٹ پر لاش کی تدفین کے لئے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ دہلی میں نگم بودھ گھاٹ کے علاوہ سینکڑوں گھاٹ ہیں جہاں آخری رسومات ادا کیے جا رہے ہیں۔
ان دنوں جو بھی شخص نگم بودھ گھاٹ میں آخری رسوم کے لئے جارہا ہے وہ وہاں کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہو رہا ہے۔
آخری رسومات میں آنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ' ہر 10 سے 15 منٹ پر لاشیں وہاں لائی جارہی ہیں اور کئی بار تو لاش کے ساتھ نگم بودھ گھاٹ کے باہر انتظار کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ اندر جگہ خالی نہیں ہوتی ہے۔'
نگمبودھ گھاٹ کی صورتحال کو دیکھ کر لوگ اب حکومت کے دعوؤں پر سوالیہ نشان لگارہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ 'حکومت ایک طرف کہہ رہی ہے کہ دہلی میں صورتحال نارمل ہے۔ سب کچھ صحیح ہے۔ لیکن صرف نگم بودھ گھاٹ میں ایک دن میں سیکڑوں لاشوں کا آخری رسم ادا کیا جارہا ہے۔ صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔'