اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی: راجیو گاندھی ہسپتال میں اسٹور ہوگی کورونا ویکسین

ایک مہینے میں کورونا ویکسین آسکتی ہے، اور اسے لے کر تیاری بھی شروع ہوگئی ہے، دہلی کے راجیو گاندھی ہسپتال میں ویکسین کے اسٹوریج کے انتظامات ہے۔ای ٹی وی بھارت نے جاننے کی کوشش کی کہ اس کی تیاری کہاں تک پہنچی ہے۔

covid-vaccine-storage-facility-in-delhi-hospital-rgssh
دہلی: راجیو گاندھی ہسپتال میں اسٹور ہوگی کورونا ویکسین

By

Published : Dec 5, 2020, 9:51 PM IST

ملک بھر میں کورونا ویکسین کا انتظار ہے، ویکسین آنے کے بعد کس طرح جلد از جلد لوگوں تک پہنچایا جاسکیں۔ اس سے متعلق بھی تیاریاں شروع ہوگئی ہے۔

دہلی حکومت بھی اس کی تیاری میں مصروف ہیں۔ اور دہلی میں ویکسینیشن کے لیے ہیلتھ ورکرز کے انرولمینٹ کے اندراج کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے، ویکسین کے اسٹوریج کے لیے راجیو گاندھی سپر اسپیشالیٹی ہسپتال میں انتظام کیا جارہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے ویکسین اسٹوریج کے انتظامات سے متعلق راجیو گاندھی ہسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر چھوی گپتا سے بات چیت کی۔

ڈاکٹر چھوی گپتا نے بتایا کہ دہلی میں ویکسین کے اسٹوریج کے لے کر مرکزی حکومت کی ٹیم نے مختلف مقامات کا سروے کیا تھا، اور انہیں ہمارے راجیو گاندھی ہسپتال میں بہتر جگہ مل گئی، انہوں نے بتایا کہ ویکسین اسٹوریج کے لیے ہم نے گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور دیا ہے۔

دہلی: راجیو گاندھی ہسپتال میں اسٹور ہوگی کورونا ویکسین

ڈاکٹر چھوی گپتا نے بتایا کہ ویکسین اسٹوریج والی جگہ پر ابھی سول اور الیکٹریکل کام چل رہا ہے، اور ایک مہینے میں اسے ویکسین کے لیے تیار کردیا جائے گا، یہاں ویکسین رکھنے کے لیے فریجر بھی آنے والے ہیں، غور طلب ہے کہ ویکسین اسٹوریج کے معاملے میں ٹیمپریچر اہم ہے، ویکسین کو کافی مینیمم ٹیمپریچر پر رکھنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الگ الگ ویکسین کے لیے ٹیمپریچر الگ ہیں، کسی ویکسین کے معاملے میں یہ مائنس 70 ڈگری ہے، تو کسی میں اس سے بھی کم، راجیو گاندھی ہسپتال کے اسٹوریج کے لیے ایک آلارم سسٹم بھی لگایا جائے گا، تاکہ ضروری ٹیمپریچر بنائے رکھے جاسکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جیسے ہی ٹیمپریچر زیادہ یا کم ہوگا، آلارم بجنے لگے گا، ویکسین کے انتظامات سے لے کر ویکسینیشن تک کے لیے کافی تعداد میں ہیلتھ ورکرز کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کافی عملہ ہے اور ہم ایک مہینے میں پوری دہلی کو ٹیکہ لگاسکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details