پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال نے کہا کہ 'ٹاسک فورس کی قیادت میں کروں گا۔ تمام متعلقہ ایجنسی اور کارپوریشن اس ٹاسک فورس کا حصہ ہوں گی اور تمام اہم ترین اداروں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔'
اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ اس سے متلعق ایک میٹنگ کا اہتمام کیا جائے گا جس میں ایمرجنسی سطح پر کورونا وائرس کی صورت حال سے نمٹنے کے بارے میں بتایا جائے گا کیونکہ یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور اگر یہ پھیلتا ہے تو اس پر قابو پانا ہمارے لیے باعث مشکل ہوگا۔
انہوں نے دہلی میں کورونا وائرس سے متاثر ایک شخص کے بارے میں بھی اطلاع دی اور کہا کہ ابھی تک دہلی میں ایک تصدیق شدہ معاملہ سامنے آیا ہے جو صفدر جنگ اسپتال میں ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہے۔ وہ وئینا کا سفر طئے کر بھارت واپس آیا ہے۔
دہلی واپس آنے کے بعد اس متاثرہ شخص نے جن 88 لوگوں سے ملاقات کی ہے، ہم ان سے رابطہ کر رہے ہیں۔
وہیں کورونا وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے تعلق سے جب اروند سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ 'جو بھی لوگ بیرونی ممالک کا سفر کر کے بھارت آ رہے ہیں، ان کی جانچ کی جارہی اور اگر ان میں کورونا وائرس کی علامات پائے جاتی ہیں تو ان مسافروں کو رام منوہر لوہیا اسپتال میں منتقل کیا جائے گا۔ ابھی تک ایئر پورٹ پر ایک لاکھ سے زائد مسافروں کی تھرمل اسکرننگ کی گئی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس کم از کم 19 سرکاری اسپتال موجود ہیں جس میں علیحدہ وارڈ یا علیحدہ بستر کی گنجائش ہے۔
انہوں نے پوری دنیا میں حفاظتی ماسک کی کمی کے تعلق سے کہا کہ ہمارے پاس ماسک این 95 کافی تعداد میں دستیاب ہیں۔ہماری جانب سے لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش زور و شور سے جاری ہے۔وہیں ہم نے وزیر تعلیم سے اسکولی بچوں میں بیداری پیدا کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیراعلی نے مزید کہا کہ دہلی تشدد اور کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے وہ ہولی کا تہوار نہیں منائے گیں۔ساتھ میں انہوں نے دہلی کےعوام کو ہدایت دی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ والی جگہ جانے سے پرہیز کریں اور اپنے وزراء کو بھی یہی ہدایت دی ہے۔