دہلی: قوالی کی تاریخ تقریبا 700 برس قدیم مانی جاتی ہے اس صنف ادب کو حضرت نظام الدین اولیاء کے مرید حضرت امیر خسرو نے جلا بخشی تھی، تب سے درگاہوں میں قوالیوں کا باقاعدہ اہتمام ہوتا رہا ہے۔ان ہی کے دور سے تمام درگاہوں میں قوالیاں پیش کی جانے لگیں۔
ای ٹی وبی بھارت کے نمائندہ نے آج بھارت کے معروف قوال نظامی برادرز سے گفتگو کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے آباء و اجداد گزشتہ 7 سو برسوں سے حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ میں قوالی کے ذریعہ نذرانہ پیش کرتے آرہے ہیں۔
نظامی برادرز نے صرف بھارت میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنے فن قوالی کے جوہر دکھائے ہیں۔
نظامی برادرز کے نانا حاجی الطاف حسین خان کو بھی اس فن میں مہارت حاصل تھی جس کے لئے حکومت نے انہیں پدم بھوشن کے اعزاز سے نوازا تھا۔
وہیں نظامی برادرز نے فنکاروں کی مدد کے لیے حکومت سے مطالبات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے اس دور میں سب سے زیادہ پریشان وہ فنکار ہیں جوعوام کے درمیان جاکر اپنے فن کا مظاہرہ کیا کرتے تھے لیکن کورونا کی وجہ سے ملک میں عائد پابندیوں سے فنکار پریشان ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حضرت نظام الدین اولیاء کے 717 ویں عرس کے موقع پر اس انداز میں قوالی پیش نہیں کی جاسکی جس انداز میں پیش کی جانی چاہیے تھی۔ تاہم ای ٹی وی بھارت کے ناظرین کے لیے کچھ اشعار ضرور پیش کئے۔