اردو

urdu

ETV Bharat / state

شاہین باغ میں لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش

شاہین باغ میں 100 دن طویل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کی گونجتی رہی، اس کے بعد جب کورونا وائرس نے بھارت میں اپنے پیر پھیلانے شروع کیے تو اس قدم کو بھی روکنا پڑا۔

By

Published : Oct 15, 2020, 12:47 PM IST

شاہین باغ میں لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش
شاہین باغ میں لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش

قومی دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں گذشتہ دنوں 100 دن طویل شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کی گونج پوری دنیا نے سنی تھی اس کے بعد جب کورونا وائرس نے بھارت میں دستک دی تو اس احتجاج کو مجبوراً ختم کرنا پڑا۔.

لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش

اسی دوران جب پنجاب سے کسانوں کا ایک دستہ شاہین باغ کی خواتین کی حمایت میں پہنچا تو مسلم اور سکھ سماج کے ملی جلی تہذیب بھی لوگوں کو دیکھنے کو ملی۔

دہلی پولیس باگیچا سنگھ کو بدنام کرکے پھنسانے کی کوشش کررہی ہے

اس کے بعد دہلی فسادات ہوئے اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا جس میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کو گرفتار کیا جانے لگا۔

باگیچا سنگھ کے وکیل رحمان سے بات کی، جس میں انہوں نے آخری تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کی تفصیل دی

اس وقت سکھ برادری کی جانب سے لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ پر بھی الزام تراشی کرتے ہوئے انہیں پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی اور دہلی فسادات میں شامل بتایا گیا۔

باگیچا سنگھ شاہین باغ کے احتجاج میں پنجاب سے دہلی ان کی حمایت کرنے اور لنگر لگانے آئے تھے

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے باگیچا سنگھ کے وکیل رحمان سے بات کی، جس میں انہوں نے آخری تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کی تفصیل دی۔

شاہین باغ میں لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش

انہوں نے بتایا کہ باگیچا سنگھ شاہین باغ کے احتجاج میں پنجاب سے دہلی ان کی حمایت کرنے اور لنگر لگانے آئے تھے، لیکن دہلی پولیس انہیں بدنام کرکے پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔

باگیچا سنگھ فی الحال ہریانہ میں ہیں اور انہوں نے بتایا کہ وہ ایک تاجر ہیں

خیال رہے کہ باگیچا سنگھ فی الحال ہریانہ میں ہیں اور انہوں نے بتایا کہ وہ ایک تاجر ہیں اور جب بھی کہیں ان کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔

لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ پر بھی الزام تراشی کرتے ہوئے انہیں پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی اور دہلی فسادات میں شامل بتایا گیا

انہوں نے بتایا کہ ان کا کام بغیر کسی کا مذہب دیکھے ضرورتمندوں کی مدد کرنا ہے اس کے لیے چاہے نیپال ہو یا بھارت کی کوئی ریاست ان امداد ہر جگہ ہوتی ہے۔

جب کورونا وائرس نے بھارت میں اپنے پیر پھیلانے شروع کیے تو اس قدم کو بھی روکنا پڑا

ABOUT THE AUTHOR

...view details