نئی دہلی:کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کے معاملے میں جیل میں بند سکیش چندر شیکھر نے ایک اور خط کے ذریعے کہا کہ اروند کیجریوال اور منیش سسودیا نے اسکولوں میں ٹیبلٹس کی فراہمی کے لیے بھی رشوت مانگی تھی۔ سکیش نے اپنے وکیل اننت ملک کے ذریعے کیجریوال اور سسودیا پر الزام لگایا ہے کہ سنہ 2016 میں انہوں نے دہلی کے ماڈل اسکولوں میں ٹیبلٹس سپلائی کے لیے رشوت مانگی تھی۔ سکیش نے خط میں لکھا ہے کہ سنہ 2016 میں دہلی کے ماڈل اسکولوں میں ٹیبلیٹس سپلائی کرنے کے لیے اس نے ایک کمپنی کے بارے میں دہلی کے وزیر ستیندر جین کو بتایا تھا۔ سودے سے متعلق اس کمپنی، ستیندر جین اور منیش سسودیا کے درمیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کئی بار تبادلہ خیال ہوا۔ Conman Sukesh Drops Another Letter Bomb on AAP
سکیش نے کہا کہ وہ بھی ان بات چیت میں شامل تھا۔ تاہم بعد میں سودا نہ ہو سکا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سنہ 2016 کے وسط میں کیلاش گہلوت کے فارم پر ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میں میں، ستیندر جین اور سسودیا کے ساتھ ساتھ ٹیبلٹس سپلائی کرنے والی کمپنی کے نمائندے بھی شامل تھے۔ پھر سودا طے ہوا اور کہا گیا کہ منیش سسودیا کے رشتہ دار پنکج کے نام پر ایک فرضی کمپنی بنائی جائے گی اور رشوت کی رقم اس کمپنی کو قرض کے طور پر منتقل کی جائے گی۔ سُکیش نے الزام لگایا کہ اس سودے میں ستیندر جین کی فکر صرف اپنے منافع کے بارے میں تھی نہ کہ پروڈکٹ کے معیار کے بارے میں تھی۔