ملک کے دارالحکومت دہلی میں جمعہ کو حکومت کی ایکسائز پالیسی میں بدعنوانی کے الزامات کے درمیان لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کرنے کے بعد نائب وزیراعلی منیش سسودیا کے گھر پر سی بی آئی کی جانب سے چھاپہ ماری سے ملک بھر کی سیاست گرما گئی جبکہ اگلے روز بھی دھرنا و مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ CBI Raid at Deputy Chief Minister Manish Sisodia
کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے قریب احتجاج کیا اور سی بی آئی کے چھاپے کے بعد نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کرنا شروع کیا۔ کانگریس کارکنان آج اچانک عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر پہنچے اور دہلی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے صبح عام آدمی پارٹی کے دفتر کے قریب مظاہرہ کرتے ہوئے سی بی آئی کے چھاپے کے بعد نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ شروع کر دیا، کانگریس پارٹی کے کارکن عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، ریاستی کانگریس کے صدر انیل چودھری، سابق ایم پی ادت راج اور دیگر کانگریس لیڈر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے سسودیا کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس لیڈر جئے کشن اور مہیلا مورچہ کی صدر امرتا دھون نے کہا کہ عام آدمی پارٹی شراب مافیا کے ساتھ ہے۔ وہ حکومت کو اشتہارات سے بچا رہے ہیں۔ کانگریس کارکنان پنڈت دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع عام آدمی پارٹی کے دفتر کے قریب جمع ہوئے اور منیش سسودیا کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ سی بی آئی نے نئی ایکسائز پالیسی میں منیش سسودیا کو بدعنوانی کے معاملے میں نمبر ون ملزم بنایا ہے۔ اس کے علاوہ 15 دیگر افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Fir Against Manish Sisodia سی بی آئی نے منیش سسودیا سمیت 15 کے خلاف ایف آئی آر درج کی
نئی ایکسائز پالیسی میں بدعنوانی کے معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے 17 اگست کو کیس درج کیا تھا۔ دو دن بعد یعنی جمعہ کو سی بی آئی کی ٹیم چھاپہ مارنے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچی تھی۔ سی بی آئی کے چھاپے صبح سے رات تک تقریباً 14 گھنٹے جاری رہے۔ اس دوران سی بی آئی نے منیش سسودیا کے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک آلات کو بھی ضبط کرلیا۔ جب سی بی آئی کی ٹیم 10:30 بجے کے بعد واپس گئی تو نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پھر سے کہا کہ کوئی بدعنوانی نہیں ہے۔ مرکز کے کہنے پر سی بی آئی چھاپے مار رہی ہے اور ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔