ریاست اترپردیش میں 10کسانوں کو گولی مار کر مار کر قتل کرنے کے پیش نظر کانگریس نے آدیواسی کسانوں کا قتل عام قرار دیتے ہوئے اترپردیش کی بی جے پی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ یوگی حکومت قاتلوں کو بچارہی ہے۔
یوگی کو پرینکا سے خوف کیوں؟ حزب مخالف کانگریس پارٹی کا دعویٰ کیا ہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت قاتلوں کو بچارہی ہے۔
سرجے والا نے مزید کہا کہ اگر یہ یوگی کی سازش نہیں ہے تو کیا ہے؟
کیا حزب اختلاف پر پابندی ہے؟ کیا اتر پردیش میں قانون کا راج ختم ہو گیا؟
کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ 'بی جے پی نے اترپردیش کو جرم پردیش بنا دیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'پرینکا گاندھی کو گزشتہ 24 گھنٹہ سے نظر بند کردیا گیا ہے۔ جس گاؤں میں متاثرین ہیں اسے پولیس چھاؤنی میں بدل دیا گیا، اور پوری طرح آمد و رفت پر پوری پابندی عائد کردی گئی ہے'۔
انہوں نے سوال کیا کہ 'جس طرح پولیس متاثرین کو گھیرے میں رکھے ہوئے ہے، کیا اس رویہ سے ایسا نہیں لگتا کہ بی جے پی کی نظر میں ہلاک شدہ کسانوں کے اہل خانہ محض متاثرہ ہی نہیں بلکہ دہشت گرد ہوں۔
سرجے والا نے کہا کہ دراصل بی جے پی کے نیتا یگیہ دت، جس نے آدیواسی کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی سازش کی، اور حکومت نے 24 جولائی سنہ 2018 میں قصورواروں کے ساتھ مشترکہ طور پر ان آدیواسی کی زمین پر قبضہ کرنے کی سازش کو کامیاب کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا تھا۔
انتیس اکتوبر 2018 کسانوں پر ایف آئی آر درج کیا گیا، سونو کمار، یگیہ دت کے رشتہ دار نے بھی کسانوں پر ایف آئی آر کیا گیا، کسانوں کو مقدمہ میں گھیر کر ڈرانے کی کوشش تھی تاکہ وہ خوف سے اراضی چھوڑ کر چلے جائیں، حتی کہ چھ جولائی 2019 کو ضلع انتظامیہ نے آدیواسی کسانوں کی عرضی خارج کر دی۔
خیال رہے کہ اس کے بعد 17 جولائی کو 200 غنڈوں نے 10 کسانوں کو قتل کردیا تھا۔
خیال رہے کہ کل اترپردیش کے سون بھدر میں ہوئے زمینی تنازع کے معاملے ہوئے قتل عام کے بعد پرینکا گاندھی متاثرین سے ملنے کے لیے ورانسی پہنچیں، اس دوران انہیں وارانسی، مرزا پور سرحد پر نارائن پور کے قریب روک دیاگیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری روکے جانے سے خفا ہوکر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئیں، اسی دوران پولیس نے انہیں چنار گیسٹ ہاؤس لے گئی۔
پولیس کے مطابق 17 جولائی کو اترپردیش کے سون بھدر علاقے میں زمین کے تنازع کو لے کر فائرنگ ہوئی تھی، جس میں 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔