نئی دہلی:کانگریس نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ تاہم کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’تقرریوں میں اسی طرح کا فارمولہ ای ڈی جیسے اداروں کی تقرری میں بھی ہونا چاہیے جن کا حکومت اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لیے غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جب ملک میں اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے اور حکومت اپنے مقاصد کے لیے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے، تو ایسے وقت میں سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ کمیشن کی تقرری ایک کمیٹی کرے گی جس میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف یا سب سے بڑی پارٹی کے رہنما اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شامل ہوں گے۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بہت اہم ہے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ا ی ڈی - جیسے ادارے کا بھی غلط استعمال ہو رہا ہے اس لیے ای ڈی کی تقرری کے لیے بھی ایسا انتظام کیا جانا چاہیے۔ ای ڈی حکومت کے اشارے پر کام کرتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس ادارے کا کام حکومت کے ساتھ ملی بھگت سے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں سے ’بدلہ‘ لینے تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ ای ڈی کا استعمال صرف اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے خلاف ہی کیا جا رہا ہے۔‘‘