وزارت ریلوے سے متعلقہ مطالبات زر پر لوک سبھا میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے ریل بجٹ کو عام بجٹ میں ہی ضم کردیا گیا ہے۔ اس سے اس کی چمک ماند پڑ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ریلوے پر 50 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ریلوے کی املاک بیچ کر جو پیسہ آئے گا، اس سے یہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ لیکن، گزشتہ بجٹ میں خرچ کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی اب تک مکمل نہیں کیا جا سکا ہے۔
'حکومت ریلوے کی نجکاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے' - Central Govt
اپوزیشن نے حکومت پر ریلوے کی نجکاری کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہماری کچھ سماجی ذمہ داریاں ہیں جن کو پوراکیا جانا چاہیے جبکہ حکمراں فریق نے کہا کہ ریلوے بھارت کی ثقافتی قوم پرستی کا اظہار اور اقتصادی ترقی کی ریڑھ ہے اور آنے والے وقت میں اسے منافع کمانے کے قابل بنایا جائے گا۔
!['حکومت ریلوے کی نجکاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-3811817-609-3811817-1562853981523.jpg)
بشکریہ اے این آئی
چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سال 2014 میں بنارس میں اعلان کیا تھا کہ وہ ریلوے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے اور کم سے کم مسٹر مودی کے وعدے کا تو احترام کیا جانا چاہیے۔