کماری شیلجا نے ریلی کے بعد جاری ایک بیان میں کہا 'بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد این ڈی اے کی مرکزی حکومت مبینہ عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف منعقد اس ریلی میں عوام صبح سریرے ہی پہنچ گئی تھی حالانکہ وقت دس بجے کا تھا'۔
اس دوران مسٹر راہل گاندھی نے کہا 'ملک کی معیشت کو ملک کے لوگ ہی مضبوط بناتے ہیں۔ یہ ایک اقتصادی نظام کے تحت خود ہی چلتا رہتا ہے۔ پیسہ پہلے غریب، کسان، مزدور، چھوٹے دکاندار کی جیب میں ڈالو پھر اسی پیسے کا استعمال وہ خریداری میں کریں گے۔ خرید ہوگی تو مانگ بڑھے گی اور مانگ بڑھے گی تو فیکٹریاں کام زیادہ کریں گی لیکن مسٹر مودی نے فیکٹریاں بند کروا دیں اور لوگوں کی جیب کا پیسہ چھین کر نکال دیا'۔
انہوں نے کہا 'مسٹر مودی کو ملک اور اپنے شہریوں کی فکر نہیں رہتی ہے۔ وہ ہر کام کو کرنے کے لئے ضد کرتے ہیں۔ اور جب سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیر پی چدمبرم نے حکومت کو جی ایس ٹی بہتر طریقہ سے نافذ کرنے کا مشورہ دیا تھا اور کہاتھا کہ جس طرح سے اسے نافذ کیا جا رہا ہے اس سے ملک کی معیشت ختم ہوجائے گی لیکن مسٹر مودی اپنی ضد پر اڑے رہے اور اپنی ضد کے مطابق گبر سنگھ ٹیکس نافذ کردیا'۔
وہیں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا 'تقریباً چھ سال پہلے مسٹر مودی نے ملک کی عوام کو بڑے بڑے سبز باغ دکھائے تھے لیکن عوام سے کئے وعدے اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں۔ ان کا وعدہ 2024 تک ملک کی معیشت کو پانچ کھرب ڈالر تک پہنچانا ہے۔ مودی نے کسانوں کی آمدنی پانچ برس میں دو گنا کرنے اور نوجوانوں کے لئے ہر برس دو کروڑ نئے روزگار کے وسائل مہیا کرانے کا وعدہ کیا تھا'۔