دہلی فرقہ وارانہ فسادات کے دوران اروند کیجریوال کا رویہ مشوک ہے۔ جب دہلی میں فسادات ہوئے وزیر اعلیٰ چھپ کر گھر میں بیٹھ گئے۔ کورونا کا دور شروع ہوا تو تبلیغی جماعت کو بدنام کیا گیا۔ کیا اسی لیے دہلی کے لوگو ں نے انہیں وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بٹھایا تھا۔ کانگریس کے دور اقتدار میں دہلی میں کبھی بھائی چارگی اور ہم آہنگی برباد نہیں ہوئی لیکن نوٹنکی باز کیجریوال نےدہلی کے لوگوں کو میٹھے خواب دکھا کر انہیں دھوکہ دیا اور اب اتراکھنڈ، پنجاب، گوا، اتر پردیش بھی عوام کے ساتھ یہی کھیل کھیل رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ہفتہ کودہلی پردیش کانگریسکمیٹی کے صدر چودھری انل کمارنے اوکھلا اسمبلی حلقہ کے شاہین باغ کی الحبیب مسجدنز، 40 فوٹا روڈ پرجن جاگرناً پول کھول پروگرام کے دوران کیا۔
انل کمار نے کہاکہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی Congress Slams Arvind Kejriwal کی حکومتوں نے راجدھانی کو بدحالی میں نمبر ون بنا دیا ہے۔
چودھری انل کمار نے کہاکہ اقلیتی سے لے کر اکثریتی طبقے نے اوکھلا اسمبلی حلقے میں کارپوریشن سمیت اسمبلی سیٹیں بھی عام آدمی پارٹی کی جھولی میں ڈال دیں، لیکن عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی موقع پرستانہ سوچ کی وجہ سے ان کے منتخب نمائندوں کو عوام سے دور کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اوکھلا کی تنگ گلیوں میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ بند نالیاں، سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ اس خستہ حالی کے لیے بی جے پی کی حکومت والی کارپوریشن اور کیجریوال حکومت ذمہ دار ہے۔'