تسلیم رحمانی نے کہا کہ بابری مسجد تنازع پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد گذشتہ دنوں رام مندر کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا اس دوران بی جے پی کے ساتھ ساتھ کانگریس نے بھی مندر کی راہ ہموار کرنے کی بات عوام تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
’بابری مسجد معاملہ میں کانگریس برابر کی ذمہ دار‘
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے نائب صدر تسلیم رحمانی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت میں جس ڈی ایم نے بابری مسجد پر تالا لگوایا تھا اسے انعام کے طور پر راجیہ سبھا کی رکنیت دی گئی تھی اب وہیں سیاسی کھیل بی جے پی نے بھی کھیلا اور رام مندر کے حق میں دیے گئے فیصلے کے بدلے راجیہ سبھا کی رکنیت کا سودا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی رام مندر کی جدوجہد کا کریڈٹ لیتی ہے لیکن اس کی اصل حقدار کانگریس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بابری مسجد تنازع ہی کانگریس کی دَین ہے۔ 1949 میں بابری مسجد میں مورتیاں رکھوانے کا کام کانگریس نے کیا اور اس کے بعد ڈی ایم کے ذریعہ بابری مسجد پر تالا لگوایا گیا جس کے بدلے میں انعام کے طور پر اس ڈی ایم کو راجیہ سبھا کی رکنیت بھی دی گئی تھی۔
تسلیم رحمانی نے بتایا کہ بابری مسجد معاملہ میں سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے جو فیصلہ رام مندر کے حق میں دیا، انعام کے طور پر ہی سابق چیف جسٹس آف انڈیا کو راجیہ سبھا کا ٹکٹ دیا گیا جبکہ اس طرح کی روایت کانگریس نے ہی شروع کی تھی۔