نئی دہلی کے شاستری پارک میں اصلاح معاشرہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں معروف علماء کرام نے سماج میں پھیلی برائیوں کو نشاندہی کرکے اس سے اجتناب کرنے کی تلقین کی۔
پروگرام کے منتظم فیاض احمد فیضی نے کہا کہ اس وقت سماج کے اندر جس طرح سے برائی پھیلی ہوئی ہے اس پر روک لگانے کے لیے اصلاح معاشرہ جیسی کانفرنس نہایت ہی ضروری ہے۔ Islahe Muashra Conference in New Delhi
صلاح معاشرہ کانفرنس کا انعقاد
مفتی عیاض احمد قاسمی نے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے نبیوں اور بزرگان دین کے واقعات سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ اگر سچا مومن بننا ہے تو ہمیں فضول اور لغویات سے گریز کرنا ہوگا تبھی ہم اچھا انسان بن سکتے ہیں۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر اپنے اندر تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی زندگی کے شب وروز کو دیکھیں، کسی بھی معاشرے کی اصلاح کے لئے وہاں بسنے والے ظالموں کے ساتھ کیسا سلوک کیا، مدنی زندگی اور تاریخ فتح مکہ کا مطالعہ کریں وہ سماج کے مظلوموں اور کمزوروں کے ساتھ کس ہمدردی سے پیش آیا۔
علمائے کرام نے کہا کہ ہم تو اس نبی رحمت کی امت ہیں، جس نے اپنے اوپر پتھر پھینکنے والوں کے سامنے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا، گالیاں دینے والوں کو دعاؤں کا تحفہ دیا، ڈاکہ زنی اور چوری کرنے والوں کو اپنے سینے سے لگایا، ظلم وبربریت کرنے والوں اور بدکاروں کو اپنے پہلو میں بٹھا کر سمجھایا اور اپنے اس خوبصورت عمل سے پورے عالَم کو یہ پیغام دیا کہ اگر ہم اپنی بستی، شہر، سماج اور معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں تو برائیوں اور گناہوں سے نفرت کریں برائی کرنے والوں اور گناہ گاروں سے نہیں۔
وہیں دور دراز سے آئے دیگر مقررین نے بھی اپنے پرمغز خطاب سے سامعین کو نیک مشوروں سے نوازا اور بتایا کہ سماج کی بہتری کے لیے اس طرح کی اصلاح معاشرہ کانفرنس ہوتی رہنی چاہی۔ اس طرح کے پروگرام سے سماج کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔