صبح سے ہی نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے باہر کافی بھیڑ نظر آئی چونکہ مئی کے مہینے میں دھوپ کی شدت میں بے پناہ اضافہ درج کیا جارہا ہے اس کے باوجود لوگ اپنا سامان لے کر تپتی دھوپ میں گھنٹوں تک کھڑے رہے۔
ان کی اس پریشانی کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے انہیں نہ پانی دیا گیا اور نہ ہی ان کے لیے سائے کا انتظام کیا گیا۔
اس بھیڑ میں ہر عمرکے لوگ نظر آئے جس میں زیادہ تر نوجوان شامل تھے جو نوکری پیشہ ہیں یا یونیورسٹی اور کالج میں زیر تعلیم ہیں۔
دہلی ریلوے اسٹیشن کے باہر طویل قطار مسافروں کو دہلی ریلوے اسٹیشن کے باہر اس لیے کھڑا ہونا پڑا کیونکہ اسٹیشن کے 500 میٹر باہر ہی پولیس اہلکار ای ٹکٹ چیک کررہے ہیں اس کے بعد انھیں اندر جانے دیا جارہا ہے۔ ان قطاروں میں سوشل ڈسٹنس کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ آج پہلی خصوصی ٹرین تقریباً 4 بجے روانہ کی گئی جس میں کنفرم ٹکٹ والے لوگوں کو ان کی منزل تک پہنچایا جائے گا۔