اردو

urdu

ETV Bharat / state

Khalid Saifullah Rahmani on Common Civil Code: 'کامن سول کوڈ دستور مخالف اور اقلیت مخالف قدم'

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کہ ملک کے اندر کامن سول کوڈ نافذ کیا جائے گا، اس پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ یہ دستور ہند اور ملک کے باشندوں کے لئے خطرناک ہے Statement of Khalid Saifullah Rahmani on Common Civil Code۔

Statement of Khalid Saifullah Rahmani on Common Civil Code

By

Published : Apr 26, 2022, 9:47 PM IST

نئی دہلی: اتر پردیش حکومت یا مرکزی حکومت کی طرف سے کامن سول کوڈ کا راگ الاپنا صرف بے وقت کی راگنی ہے اور ہر شخص جانتا ہے کہ اس کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی، گرتی ہوئی معیشت اور بے تحاشہ روز گاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانا اور نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔ یہ باتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ دستور ہند نے ملک میں بسنے والے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دی ہے اور اس کو بنیادی حقوق میں شامل رکھا گیا ہے Statement of Khalid Saifullah Rahmani on Common Civil Code۔

اس حق کے تحت اقلیتوں اور قبائلی طبقات کے لئے ان کی مرضی اور روایات کے مطابق الگ الگ پرسنل لا رکھے گئے ہیں، جس سے ملک کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے بلکہ آپسی اتحاد اور اکثریت و اقلیت کے درمیان باہمی اعتماد کو قائم رکھنے میں اس سے مدد ملتی ہے، ماضی میں کئی قبائلی بغاوتوں کو ختم کرنے کے لئے ان کے اس مطالبہ کو قبول کیا گیا ہے کہ وہ سماجی زندگی میں اپنے یقین اور اپنی روایات پر مل کر سکیں گے۔

اب اتراکھنڈ، اتر پردیش حکومت یا مرکزی حکومت کی طرف سے کامن سول کوڈ پر ہنگامہ کھڑا کرنا غلط ہے اور ہر شخص جانتا ہے کہ اس کا مقصد بڑھتی ہوئی مہگائی، گرتی ہوئی معیشت اور بے روز گاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانا اور نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیں:


انہوں نے کہا کہ یہ اقلیت مخالف اور دستور مخالف قدم ہے، مسلمانوں کے لئے یہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کی سخت مذمت کرتا ہے اور حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details