نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جنہیں سی بی آئی نے شراب گھوٹالہ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا، لودھی روڈ پر واقع سی بی آئی ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے ہیں۔ اس کے پیش نظر پولیس نے سی بی آئی ہیڈکوارٹر اور سی جی او کمپلیکس کے چاروں طرف بیریکیڈ لگا دی ہے، تاکہ عام آدمی پارٹی کے کارکن یہاں احتجاج کرنے نہ پہنچ سکیں۔ ہیڈ کوارٹر کے ارد گرد صرف میڈیا والوں اور پولیس والوں کا اجتماع ہے۔ یہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سی بی آئی دفتر جانے سے پہلے سی ایم راج گھاٹ پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان، راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا، سنجے سنگھ، دہلی حکومت کے وزیر آتشی، وزیر خزانہ کیلاش گہلوت اور دیگر موجود تھے۔ یہاں سے کیجریوال سیدھے سی بی آئی کے دفتر پہنچے۔
وہیں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، اس لیے وہ سی بی آئی کے تمام سوالات کا ایمانداری اور سچائی سے جواب دیں گے۔ کیجریوال نے آج ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سی بی آئی نے طلب کیا ہے۔ میں ان کے تمام سوالات کا جواب پوری ایمانداری اور سچائی کے ساتھ دوں گا۔ جب کوئی غلط کام نہیں کیا تو پھر چھپنا کیا ہے؟ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں، کسی کو بھی جیل بھیج سکتے ہیں۔ کسی نے جرم کیا ہے یا نہیں؟ کوئی فرق نہیں پڑتا، بی جے پی لیڈر کل سے ہی شور مچا رہے ہیں کہ وہ کیجریوال کو گرفتار کر لیں گے۔ شاید بی جے پی نے سی بی آئی کو کیجریوال کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اقتدار کا بہت گھمنڈہوگیاہے۔ پاور کا نشہ ہوگیا ہے۔ یہ کسی کو کچھ نہیں سمجھتے ۔ کسی کو بھی دھمکی دیتے رہتے ہیں۔ جج، صحافی، لیڈر، تاجر، صنعت کار سب کو دھمکیاں دیتے رہتے ہیں کہ ہماری بات مانو، ورنہ جیل میں ڈال دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک سے بہت پیار کرتے ہیں اور اپنے ملک کے لیے جان بھی دے سکتے ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ وہ دس سال پہلے سیاست میں آئے ۔ پہلے وہ سوچتے تھے کہ ہمارا ملک اتنا پسماندہ کیوں ہے، ہمارے لوگ اتنے غریب کیوں ہیں، لوگ ناخواندہ کیوں ہیں، آزادی کے 75 سال بعد بھی نوجوان بے روزگار کیوں ہیں؟ اب معلوم ہوا کہ ایسا کیوں ہے؟ کیونکہ ہمارے لیڈروں کو عوام کی کوئی پروا نہیں۔ ہمارے لیڈروں کو صرف 24 گھنٹے گندی سیاست کرنی ہے، وہ صرف 24 گھنٹے جیل بھیجنے کی دھمکیاں دیتے رہتے ہیں۔