مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ شاہین باغ کا احتجاج کسی مسئلہ کے حل کےلیے نہیں بلکہ صرف مودی کی مخالفت میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے احتجاجیوں سے سوال کیا کہ آیا شہریت قانون کی کس شق سے آپ کو اعتراض ہے۔
کیجریوال نے روی شنکر کو لاجواب کردیا بی جے پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ متنازعہ قانون کے بارے میں وزیراعظم نے خود وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سے شہریت لینے کا قانون نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر راہول گاندھی اور اروند کیجریوال کیوں خاموش ہیں؟
روی شنکر کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر کو لاجواب کردیا۔
عام آدمی پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اروند کیجریوال سے روی شنکر پرساد کے سوالات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ شاہین باغ احتجاج کی وجہ سے جو سڑک بند ہے اس کی ذمہ داری بی جے پی کی مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روی شنکر پرساد کو پریس کانفرنس کے بجائے شاہین باغ جاکر احتجاجیوں سے بات چیت کرنی چاہئے اور مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے تاکہ دیگر دلی والوں کو جو تکالیف ہو رہی ہیں اس کا پرامن حل نکل سکے۔
کیجریوال نے کہا کہ احتجاج کا سب کو حق حاصل ہے لیکن اس احتجاج سے کسی دوسرے کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ، پیوش گوئل اور روی شنکر پرساد کے علاوہ دیگر بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کو شاہین باغ جانا چاہئے اور لوگوں کی بات سننا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انتخابات پر اثرانداز ہونے کےلیے جان بوجھ کر شاہین باغ کا راستہ کھولنا نہیں چاہتی جبکہ انتخابات کے بعد یعنی 8 فروری کے بعد راستہ کھول دیا جائے گا۔
دہلی کے وزیراعلیٰ نے آخر میں کہا کہ مرکزی وزیر کے بیان کے مطابق انہیں میری اجازت کا انتظار ہے تو میں انہیں اجازت دیتا ہوں اور یہ چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک گھنٹہ کے اندر یہ راستہ کھول کر دکھائے۔