قومی درالحکومت دہلی سمیت دنیا بھر میں مسلمان بچے ہر برس عید کا انتظار کرتے ہیں، تاکہ انہیں عیدی میں ڈھیر سارے پیسہ مل سکیں، لیکن سب جانتے ہے کہ کورونا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، اس لیے دہلی میں ایسے مشکل وقت میں نونہالوں نے کورونا کی وبا سے لڑنے کے لیے اپنی عیدی کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس عید، عیدی ضرورتمندوں کے لیے واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی کے برہمپوری میں رہنے والے ایک مسلم خاندان نے ایک منفرد پہل کا آغاز کیا ہے، وہ اپنی عیدی کا کچھ حصہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں بھی جمع کرائیں گے، تاکہ وہ کرونا وارئیرز کے لیے پی پی ای کٹ خرید سکیں، جبکہ اس کا کچھ حصہ ضرورتمند لوگوں کو کھانا کھلانے میں بھی صرف کریں گے۔
بچوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بچوں کا یہ اقدام کووڈ-19 کے خلاف ضرور نگ لائے گا۔
شمال مشرقی دہلی کے برہمپوری میں رہنے والے ایک مسلم خاندان نے ایک منفرد پہل کا آغاز کیا ہے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے بھی ملک کی آزادی میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور اس مشکل وقت میں بھی تمام مسلمان اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر وہ مشترکہ طور پر اس وبا کا مقابلہ کرتے ہیں تو کورونا سے ضرور نجات ملے گی۔
عید پر بچے سمیت ہر کسی کو عید کا انتظار بے صبری سے رہتا ہے، تاکہ انہیں عیدی مل سکے، اپنی اس آنے والی عیدی پر خاص طور سے بچوں نے عیدی کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے واضح رہے کہ بچوں نے اپنے ہاتھوں میں ایک کاغذ لیا ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ 'وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلی اروند کیجریوال جی اس بار عید میلے میں عیدی کے پیسوں سے جھولنے نہیں جائیں گے، آپ میری عیدی سے ڈاکٹرز اور پولیس کے لیے پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ (پی پی ای) کٹ خرید سکتے ہیں'۔
دنیا بھر میں مسلمان بچے ہر برس عید کا انتظار کرتے ہیں، تاکہ انہیں عیدی میں ڈھیر سارے پیسہ مل سکیں اس میں مزید لکھا ہے کہ 'میں اس بار اپنے والد کے ساتھ عید پر باہر نہیں جاؤں گا میں اپنی عیدی ملک کے محتاجوں اور کورونا وارئیرز پر خرچ کروں گا'۔
بچوں نے آگے لکھا کہ 'میں اپنے والد کی پری ہوں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاپا کا کام بند ہے، ایسے ہزاروں افراد کا کاروبار بند ہے، ان کے پاس کھانے کے لیے بھی نہیں ہے، اس لیے میرے والد اور چچا نے عید سے قبل مجھے عیدی دی تھی، ایسی صورت میں اسے ضرورتمند مزدوروں تک پہنچاؤں گی'۔
بچوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بچوں کا یہ اقدام کووڈ-19 کے خلاف ضرور نگ لائے گا بچوں نے کہا کہ 'میرے بابا سعودی عرب میں ہیں اور میں بھارت میں ہوں، میں کورونا کی وجہ سے ان سے ملنے سے قاصر ہوں، دہلی میں بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنے کنبے کے پاس جانے سے قاصر ہیں، ان کے پاس کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے، اس لیے میں ایسے لوگوں کے لیے اپنی عیدی کے پیسوں سے کھانا خریدوں گا'۔