اردو

urdu

By

Published : Oct 1, 2019, 3:15 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 6:15 PM IST

ETV Bharat / state

بھسین کی عرضی پر مرکز کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ نے’ کشمیر ٹائمز‘ کی ایگزیکیوٹیو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضی اور ریاست میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے 16 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

کشمیر میڈیا پر بندشوں کا معاملہ

واضح رہے کہ 27 اگست کو انورادھا بھسین نے انٹرنیٹ، موبائل فون خدمات اور مواصلاتی نظام پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

جموں و کشمر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر میں میڈیا کی آزادی پر بندشوں کے معاملے میں مرکزی حکومت نے عدالت میں آج انورادھا بھسین کی درخواست کے پیش نظر جوابی حلف نامہ دائر کیا ہے ۔

کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹیو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضی پر سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے سپریم کورٹ سے کہا کہ ' وادیٔ کشمیر میں دن کے وقت اب لوگوں کی نقل حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں دو ہفتوں میں جوابی حلف نامہ پیش کریں گے'۔

اس سے قبل اٹارنی جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت سے کہا کہ انورادھا بھسین کااستدلال حقیقت میں غلط ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ سرینگر اور جموں میں کئی اخبارات شائع ہو رہے ہیں اور کشمیر ٹائمز کے مدیران نے ازخود ہی اخبار شائع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں عوامی مفاد کے تحت دائر کی گئی ایک عرضی کی سماعت ہوئی جس میں ہسپتالوں میں انٹرنیٹ اور لینڈ لائن فون سروس بحال کرنے کی مانگ کی تھی۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں عرضی گذار کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی ہے ۔

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو جموں و کشمیر کے ہسپتالوں اور طبی مراکز میں ہائی اسپیڈ انٹر نیٹ اور لینڈ لائن فون فوری طور بحال کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 6:15 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details